بھارت کی جانب سے خطے میں کشیدگی، سندھ طاس معاہدے کی معطلی کی مذمت کرتے ہیں: سعید غنی

کراچی (اسٹاف رپورٹر): وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ بھارت نے بغیر کسی تحقیقات کے خطے میں بلاجواز کشیدگی پیدا کی ہے۔ اگر بھارت کے پاس پاکستان کے دہشت گردی میں ملوث ہونے کے کوئی شواہد موجود ہیں، تو انہیں سامنے لایا جائے۔

بھارت کی سندھ طاس معاہدہ معطلی پر پاکستان کا سخت ردعمل، شملہ معاہدہ ختم کرنے کا عندیہ

انہوں نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے مذمت کی اور کہا کہ یہ اقدام بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ سعید غنی کا کہنا تھا کہ سندھ طاس معاہدہ 1960ء میں طے پایا تھا، جسے بھارت یکطرفہ طور پر ختم نہیں کر سکتا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز کراچی ایکسپو سینٹر میں انٹرنیشنل گارمنٹس، ٹیکسٹائل مشینری و ایسیسریز نمائش کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ نمائش کا افتتاح انہوں نے اٹلی، چین، ترکیہ، جاپان سمیت مختلف یورپی ممالک کے قونصل جنرلز اور منتظمین کے ہمراہ کیا۔

نمائش میں 30 سے زائد ممالک کے 450 اسٹالز لگائے گئے اور 700 بین الاقوامی مندوبین کی شرکت بھی دیکھی گئی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ٹیکسٹائل اور گارمنٹس ایکسپورٹ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور نئی مشینری و ٹیکنالوجی کی درآمد انتہائی اہمیت رکھتی ہے۔

سعید غنی نے امید ظاہر کی کہ آج وزیر اعظم کی زیر صدارت ہونے والے اہم اجلاس کے بعد کینالز کا مسئلہ بھی حل ہو جائے گا اور وفاقی حکومت اس حوالے سے اہم فیصلے کرے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے حالیہ اقدامات پاکستان کے خلاف ایک منظم مہم کا حصہ ہیں، جو قابل مذمت ہے۔ بھارت کی جانب سے حقائق کے بغیر الزامات عائد کرنا انتہائی غیر ذمہ دارانہ طرز عمل ہے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کو بھارت کی آبی جارحیت اور معاہدہ شکنی پر نوٹس لینا ہوگا، کیونکہ اگر بھارت پانی کو روکے گا تو پاکستان کی زراعت اور معیشت پر شدید اثرات مرتب ہوں گے۔

One thought on “بھارت کی جانب سے خطے میں کشیدگی، سندھ طاس معاہدے کی معطلی کی مذمت کرتے ہیں: سعید غنی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!