اسلام آباد (تشکر نیوز) — ملک بھر میں ویکسین کی مؤثر اور محفوظ ترسیل کو یقینی بنانے کے لیے وفاقی حکومت نے 31 ریفریجریٹڈ ٹرکس ڈی جی امیونائزیشن کے حوالے کر دیے۔ ہر صوبے کو 5-5 ٹرکس فراہم کیے گئے ہیں، جب کہ باقی گلگت بلتستان اور دیگر دور دراز علاقوں کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔
کورنگی کو منشیات سے پاک کرنے کا عزم، مہران ٹاؤن میں خاتون منشیات فروش گرفتار
حکام کے مطابق، ان ٹرکس کی مدد سے پولیو سمیت دیگر ویکسینز اب پاکستان کے انتہائی دشوار گزار علاقوں تک بھی مؤثر طریقے سے پہنچائی جا سکیں گی، جس سے حفاظتی اقدامات کو تقویت ملے گی۔
پولیو مہم اس وقت وزیرِاعظم پاکستان کی براہ راست نگرانی میں بھرپور طریقے سے جاری ہے، اور اس میں ملک بھر سے لگ بھگ سوا چار لاکھ ہیلتھ ورکرز شریک ہیں۔
تاریخ میں پہلی بار پاکستان اور افغانستان میں بیک وقت پولیو مہم شروع کی گئی ہے، تاکہ دونوں ملکوں میں پولیو کے مکمل خاتمے کے امکانات بڑھائے جا سکیں۔
وزارتِ صحت نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ لاعلمی اور غلط فہمیوں کو ترک کرتے ہوئے اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے ضرور پلوائیں۔ علما کرام، عوامی نمائندے اور معاشرتی رہنما اس حوالے سے والدین میں شعور اجاگر کریں۔
"جو لوگ حج و عمرہ جیسے مذہبی فرائض کی ادائیگی سے قبل خود پولیو کے قطرے پیتے ہیں، وہ اپنے بچوں کو اس سے محروم کیوں رکھتے ہیں؟” حکام نے سوال اٹھایا۔
وزارتِ صحت کے مطابق، پولیو ایک لاعلاج مرض ہے، اور اس سے بچاؤ صرف بروقت ویکسینیشن سے ہی ممکن ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عوام کی خدمت ہمارا فرض ہے، اور ان عہدوں پر فائز رہتے ہوئے ہم قوم کے سامنے مکمل جوابدہ ہیں۔