کراچی، 22 اپریل 2025 (تشکر نیوز) — پاک بحریہ کے زیر اہتمام انڈین اوشن نیول سمپوزیم (IONS) سے متعلق ایک اہم ورکشاپ "آئی پی ڈبلیو 2025” کا انعقاد کراچی میں کیا گیا، جس میں 23 رکن ممالک بشمول آسٹریلیا، بنگلادیش، چین، روس، سعودی عرب، اور برطانیہ کے 42 سے زائد غیر ملکی مندوبین نے شرکت کی، جبکہ بھارت اور متحدہ عرب امارات سمیت 6 ممالک نے آن لائن شرکت کی۔
تھر کا کوئلہ: پاکستان کی کمزور معیشت کے لیے ممکنہ “گیم چینجر”، ماہرین کی حیران کن بریفنگ
ورکشاپ کا مقصد بحری سلامتی، علاقائی تعاون، اور اسٹریٹجک ہم آہنگی کو فروغ دینا تھا۔ یہ ورکشاپ IONS کانکلیو آف چیفس کے لیے ایک اہم پیش رفت تصور کی جا رہی ہے، جو خطے میں بحری امور پر باہمی اشتراک کا عملی مظہر ہے۔
ڈپٹی چیف آف دی نیول اسٹاف، وائس ایڈمرل راجہ رب نواز، ورکشاپ کے مہمانِ خصوصی تھے۔ اپنے خطاب میں انہوں نے مندوبین کو خوش آمدید کہا اور سمندری استحکام و سلامتی کے فروغ کے لیے پاک بحریہ کے پختہ عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے اس امید کا اظہار بھی کیا کہ یہ ورکشاپ بحری تعاون کو مزید فروغ دے گی اور مشترکہ مقاصد کے حصول میں مددگار ثابت ہو گی۔
ورکشاپ کے دوران متعدد بین الاقوامی اور مقامی ماہرین نے سمندری سلامتی، چیلنجز، اور ممکنہ خطرات پر روشنی ڈالی۔ شرکاء نے مشترکہ اقدامات کی اہمیت پر زور دیا اور پاک بحریہ کی بحرِ ہند میں امن و استحکام کے لیے کوششوں کو سراہا۔
اس ورکشاپ کے کامیاب انعقاد سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان، خصوصاً پاک بحریہ، علاقائی سطح پر بحری تعاون اور سلامتی کے لیے ایک مؤثر اور متحرک کردار ادا کر رہا ہے، اور وہ مستقبل میں بھی باہمی مفاہمت و ترقی کے لیے پُرعزم ہے۔