انسداد منشیات فورس (اے این ایف) نے خفیہ اطلاع پر عمل کرتے ہوئے کراچی بندرگاہ پر ایک بڑی کارروائی میں افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے تحت بھیجے گئے کنٹینر سے 2600 کلوگرام افیون برآمد کر لی۔
لیڈز یونائیٹڈ اور برنلے کی پریمیئر لیگ میں واپسی، شیفیلڈ یونائیٹڈ کو پلے آف کا سامنا
یہ منشیات خشک میوہ جات، خاص طور پر کشمش، کی آڑ میں مہارت سے چھپائی گئی تھی۔ اے این ایف کی پورٹ کنٹرول یونٹ (PCU) نے کابل سے قندھار کے راستے پاکستان پہنچنے والے اس سامان کو کراچی میں بدالدین یارڈ پر روکا۔
یہ کنٹینر چمن بارڈر سے گزر کر کینیڈا روانہ کیا جانا تھا، تاہم 19 اپریل 2025 کو ساوتھ ایشیا پاکستان ٹرمینل (SAPT) پر تفصیلی تلاشی کے دوران حقیقت سامنے آئی۔
تفتیش کے دوران انکشاف ہوا کہ 1816 کارٹنوں میں سے 260 کارٹن ایسے تھے جن میں ہر ایک میں تقریباً 10 کلوگرام افیون موجود تھی، جو کشمش میں اس طرح ملی ہوئی تھی کہ پہچاننا تقریباً ناممکن تھا۔
یہ سامان سلطان محمد سلطانی ولد نور محمد، سکنہ قندھار، افغانستان کی جانب سے محمد کمپنی امپورٹ ایکسپورٹ، کینیڈا کے لیے بک کیا گیا تھا۔
اے این ایف نے اعلیٰ پیشہ ورانہ صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے ہوئے تمام مشتبہ کارٹنوں کی نشاندہی اور تلاشی لی۔ افغان حکومت کے ساتھ وزارت خارجہ کے ذریعے اصل ملزم کی شناخت مکمل کر لی گئی ہے اور گرفتاری کے لیے رابطے جاری ہیں۔
یہ کارروائی جدید اسمگلنگ تکنیکوں کے خلاف اے این ایف کی چوکسی اور مہارت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔