کراچی وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے پیر کے روز صوبائی الیکشن کمیشن کے دفتر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سندھ کے پانی کے حقوق کے معاملے پر مسلم لیگ (ن) کو آڑے ہاتھوں لیا۔ انہوں نے کہا کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ مسلم لیگ (ن) سندھ میں پیپلز پارٹی کو کمزور کرنے کی خواہش رکھتی ہے اور کینالز کے معاملے پر بدنیتی سے کام لے رہی ہے۔
کلکٹریٹ آف کسٹمز انفورسمنٹ کی بڑی کارروائی: نادرن بائی پاس پر 4.8 ٹن اسمگل شدہ چھالیہ برآمد
انہوں نے واضح کیا کہ پیپلز پارٹی کسی بھی قیمت پر کینالز کے منصوبے کو تسلیم نہیں کرے گی، اور مذاکرات صرف اسی صورت میں ممکن ہوں گے اگر وفاقی حکومت ان منصوبوں کو مسترد کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ منصوبے نگراں حکومت کے دور میں شروع ہوئے تھے اور آصف علی زرداری اس وقت صدر نہیں تھے۔
سعید غنی نے کہا کہ پانی کی تقسیم کا اختیار وزیر اعظم کے پاس بھی نہیں بلکہ یہ فیصلہ مشترکہ مفادات کونسل (CCI) کے ذریعے ہوتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ سندھ کے وسائل جیسے گیس اور پانی کے حقوق کے لیے بھرپور آواز اٹھائی ہے۔
انہوں نے اپوزیشن پر الزام لگایا کہ وہ بند کمرے میں ہونے والی باتوں کو بنیاد بنا کر عوام کو گمراہ کر رہی ہے جبکہ آصف زرداری پارلیمنٹ میں کھلے عام کینالز کی مخالفت کر چکے ہیں۔ انہوں نے اپیل کی کہ تمام سیاسی جماعتیں سندھ کے حق میں ایک آواز ہو کر کھڑی ہوں اور تقسیم پیدا کرنے کے بجائے اتحاد کا مظاہرہ کریں۔
سعید غنی کا کہنا تھا کہ اگر حکومت میں شراکت پیپلز پارٹی کے لیے نقصان دہ ثابت ہوئی تو پارٹی اس حمایت پر نظرثانی پر مجبور ہو گی۔