کراچی: ناردن بائی پاس مویشی دوست منڈی کے ایڈمنسٹریٹر شہاب علی نے پریس کانفرنس میں منڈی کے تیسرے سال کی تیاریوں کا اعلان کیا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ منڈی تیسری بار ناردن بائی پاس پر لگ رہی ہے، جبکہ پہلے یہ 22 سال تک سپر ہائی وے پر لگتی رہی تھی۔ یہ منڈی 1200 ایکڑ اراضی اور 20 بلاکس پر مشتمل ہوگی۔
شہاب علی نے کہا کہ منڈی میں کھانا، پانی اور چارہ سمیت تمام ضروری چیزیں باہر سے لانے کی اجازت ہوگی اور منڈی سے لے کر معمار تک سیکیورٹی کی پیٹرولنگ جاری رہے گی۔ پارکنگ کی فیس میں 50 فیصد تک کمی کر دی گئی ہے۔ بائیک کی پارکنگ فیس 1600 روپے، گاڑی کی 3250 روپے اور ٹرک کی 5000 روپے تک وصول کی جائے گی۔ انٹری فیس کے علاوہ ٹینٹ، پانی اور لائٹس کی سہولتیں مفت فراہم کی جائیں گی۔
ایڈمنسٹریٹر نے مزید کہا کہ منڈی ایک فیملی فیسٹیول کی طرح سجنے جا رہی ہے اور یہاں خریداروں کے لیے فوڈ اسٹریٹ بھی سجائی جائے گی۔ 1200 ایکڑ اراضی پر 2 لاکھ بڑے اور 1 لاکھ چھوٹے جانوروں کی گنجائش رکھی جائے گی۔ بیوپاری اپنے جانوروں کے لیے چارہ اور ٹینٹ باہر سے لا سکتے ہیں، تاہم انہیں منڈی میں فروخت کی اجازت نہیں ہوگی۔
شہاب علی نے کہا کہ وی آئی پی فیس 2 سے 2.5 لاکھ روپے ہو گی، جبکہ جنرل بلاکس میں تمام سہولتیں مفت ہوں گی۔ جانوروں کی صحت کے لیے 50 فیصد رعایت پر اسٹالز لگائے جائیں گے اور جانوروں کی دوائیں بھی 50 فیصد کم قیمت پر فراہم کی جائیں گی۔
مویشی منڈی کی افتتاحی تقریب کل ہوگی اور امید ہے کہ میئر کراچی اس کا افتتاح کریں گے۔ منڈی میں سڑکوں پر تین گنا پولیس کی موجودگی ہوگی اور تمام انتظامات تجربہ کار افراد کے ذریعے کیے جا رہے ہیں۔ ایڈمنسٹریٹر نے کہا کہ میڈیا نمائندے اپنی پریس کارڈ کے ذریعے منڈی میں داخل ہو سکتے ہیں۔
ترجمان ام ایمن نے کہا کہ یہ مویشی منڈی ایک فیملی فیسٹیول کی طرح بن رہی ہے اور غریب بیوپاری اپنے پورے سال کی کمائی کے لیے آ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بقرعید کے موقع پر اس منڈی کو ایک ثقافتی فیسٹیول کی شکل دی جا رہی ہے تاکہ عوام کی شرکت بڑھے۔