لاہور ہائیکورٹ میں اسموگ کے تدارک سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے شہر میں ٹریفک اور آلودگی کے بڑھتے مسائل پر تشویش کا اظہار کیا۔ عدالت نے استفسار کیا کہ مال روڈ پر بیٹھے مظاہرین کا کیا مسئلہ ہے؟ عدالت نے وکیل پنجاب حکومت کو ہدایت دی کہ مظاہرین کو کسی اور جگہ منتقل کیا جائے کیونکہ ان کی وجہ سے شہر میں ٹریفک کی روانی متاثر ہو رہی ہے۔
آٹے کی قیمتوں میں نمایاں کمی، ڈھائی نمبر، فائن اور چکی آٹا سستا ہوگیا
عدالت نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے باعث سڑکوں کی بندش پر بھی برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سکیورٹی کے نام پر پورا شہر بند کر دینا درست نہیں۔ عدالت نے ریمارکس دیے: "دس سال سے یہی ہو رہا ہے، سکیورٹی بہتر نہیں ہوئی۔ کھلاڑیوں کو سکیورٹی دیں لیکن شہر بند نہ کریں، دنیا کو تاثر جاتا ہے کہ ملک غیر محفوظ ہے۔”
عدالت نے مزید کہا کہ صرف 10 منٹ کی ٹریفک رکاوٹ سے آلودگی کئی گنا بڑھ جاتی ہے، اور آنے والے دنوں میں گرمی کی شدت بھی بڑھے گی، جس سے حالات مزید خراب ہوسکتے ہیں۔
سی ٹی او لاہور نے عدالت کو بتایا کہ ماضی میں بھی اہم ایونٹس کے دوران سڑکیں بند نہیں کی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ غیر ملکیوں کو ایسے سکیورٹی اقدامات پر اچھا تاثر نہیں ملتا، بلکہ وہ وطن واپس جا کر شکر ادا کرتے ہیں۔
عدالت نے شہر میں موجود موٹر سائیکل رکشوں کے بڑھتے استعمال پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ ان رکشوں کو روکنا ضروری ہے، ورنہ یہ پورے شہر میں پھیل جائیں گے۔ عدالت نے کہا کہ ایسی کمپنیوں کو بند کر دینا چاہیے جو یہ رکشے بناتی ہیں، اور انہیں تین ماہ میں ریگولیٹ کرنے کا وقت دیا جائے۔
سی ٹی او لاہور نے بتایا کہ موٹر سائیکل رکشہ اور لوڈر رکشوں کو اجازت دینا خطرناک ہے اور ان کی وجہ سے حادثات میں قیمتی جانیں ضائع ہو چکی ہیں۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر اس حوالے سے وزیراعلیٰ کو بھیجی گئی سمری کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔