لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے آئی سی سی ویمنز ورلڈ کپ کوالیفائر کے اہم ون ڈے میچ میں پاکستان ویمن کرکٹ ٹیم نے ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کو 65 رنز سے شکست دے کر ایک شاندار کامیابی اپنے نام کی۔ ڈے اینڈ نائٹ فارمیٹ کے اس میچ میں پاکستان کی کپتان فاطمہ ثنا نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا جو ٹیم کے لیے سودمند ثابت ہوا۔
ٹرمپ کی ایران کو جوہری خطرے پر نئی وارننگ، ممکنہ فوجی حملے کا اشارہ
پاکستان نے 49.5 اوورز میں تمام وکٹیں گنوا کر 191 رنز اسکور کیے۔ اگرچہ ابتدا میں کچھ بیٹرز جلد آؤٹ ہوگئیں، مگر سدرہ امین نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 54 رنز بنائے اور ٹیم کی پوزیشن مستحکم کی۔ ان کے علاوہ منیبہ علی نے 33، سدرہ نواز نے 23، اور کپتان فاطمہ ثنا نے 15 رنز اسکور کیے۔ ویسٹ انڈیز کی جانب سے ہیلی میتھیوز، کرشمہ رامھراک اور ایفی فلیچر نے 2، 2 وکٹیں حاصل کیں۔
ویسٹ انڈیز کی ٹیم 192 رنز کے ہدف کے تعاقب میں دباؤ کا شکار نظر آئی۔ اننگز کی پہلی ہی گیند پر کپتان ہیلی میتھیوز فاطمہ ثنا کا شکار بنیں، جو انہیں ایل بی ڈبلیو کرنے میں کامیاب ہوئیں۔ اس کے بعد ویسٹ انڈین بیٹنگ لائن وقفے وقفے سے بکھرتی چلی گئی اور پوری ٹیم 39.2 اوورز میں صرف 126 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔
ویسٹ انڈین بیٹرز میں عالیہ ایلینے 22، شبیکا گجنبی 21، اور اسٹیفنی ٹیلر نے 17 رنز بنائے، مگر کوئی بھی بیٹر لمبی اننگز کھیلنے میں کامیاب نہ ہوسکی۔ پاکستانی بولرز نے زبردست کارکردگی دکھاتے ہوئے ویسٹ انڈین بیٹرز کو کھل کر کھیلنے کا موقع نہ دیا۔
پاکستان کی جانب سے فاطمہ ثنا نے 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا، رامین شمیم اور نشرح سندھو نے 2،2 وکٹیں حاصل کیں جبکہ سعدیہ اقبال نے ایک وکٹ حاصل کی۔ سدرہ امین کو ان کی عمدہ نصف سنچری اننگز پر مین آف دی میچ کا ایوارڈ دیا گیا۔
پاکستانی ٹیم اب اپنا اگلا مقابلہ 17 اپریل کو تھائی لینڈ کے خلاف کھیلے گی، اور امید کی جا رہی ہے کہ یہ کامیابی ان کے حوصلے کو مزید بلند کرے گی۔