کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت کراچی میں ٹریفک مسائل کے حوالے سے اہم اجلاس ہوا، جس میں صوبائی وزراء، میئر کراچی، آئی جی پولیس، کمشنر کراچی اور دیگر افسران نے شرکت کی۔
ڈیفنس خیابان اتحاد پر واقع نجی ریسٹورینٹ پر حملہ، 10 افراد گرفتار
وزیراعلیٰ سندھ نے شہر میں بڑھتے ہوئے روڈ حادثات پر گہرے دکھ کا اظہار کیا اور کہا کہ انسانی جانوں کا ضیاع ناقابل قبول ہے، خصوصاً ماؤں کی گودیں اجڑ رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹریفک اور ضلع پولیس کو ایک ساتھ کام کرنے کی ضرورت ہے اور ان کا مقصد صرف روڈ حادثات کی روک تھام ہونا چاہیے۔
آئی جی پولیس نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ سال 2024 میں 16 لاکھ سے زائد چالان کیے گئے اور 1336 ملین روپے کا جرمانہ وصول کیا گیا۔ 5 لاکھ گاڑیوں کے خلاف کارروائیاں کی گئیں اور 11 ہزار سے زائد ڈرائیورز کو حراست میں لیا گیا۔
وزیراعلیٰ سندھ نے متعدد اہم فیصلے کیے جن میں شامل ہیں:
تمام ہیوی اور لائٹ ٹرانسپورٹ گاڑیوں میں ٹریکر اور ڈیش کیم کی تنصیب
فٹنس سرٹیفکیٹ منسوخ ہونے والی گاڑیوں کی ضبطی
ڈرائیورز کے لیے رینڈم ڈرگ ٹیسٹ کی لازمی تنصیب
کراچی میں ہیوی ٹرانسپورٹ کی رفتار کی حد 30 کلومیٹر فی گھنٹہ مقرر
ای ٹکٹنگ سسٹم کے لیے فیس لیس خودکار نظام کی ہدایت
ڈرائیونگ لائسنس کے لیے بین الاقوامی معیار کی تربیت لازمی
غیر قانونی نمبر پلیٹس اور کالے شیشوں کے خلاف سخت کارروائی
وزیراعلیٰ سندھ نے ان فیصلوں پر فوری عمل درآمد کے لیے ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت دی، جس کی نگرانی آئی جی پولیس کریں گے۔