نیشنل ہائی وے اتھارٹی (NHA) نے ملک بھر میں موٹر وے اور ہائی وے ٹول ٹیکس میں اضافہ کر دیا ہے، جس کے بعد گاڑیوں سے وصول کیے جانے والے چارجز میں نمایاں تبدیلیاں کی گئی ہیں۔
پاکستان میں اسٹارلنک کی متوقع آمد، چیلنجز اور مواقع
نظرثانی شدہ ٹول ٹیکس کی تفصیلات
کار: 60 روپے سے بڑھا کر 70 روپے
وین/جیپ: 100 روپے سے بڑھا کر 150 روپے
بس: 200 روپے سے بڑھا کر 250 روپے
2 اور 3 ایکسل ٹرک: 250 روپے سے بڑھا کر 300 روپے
مخصوص ٹرک: 500 روپے سے بڑھا کر 550 روپے
اہم موٹرویز پر نئے ٹول ٹیکس
ایم 1 (اسلام آباد-پشاور): کار کا ٹول 550 روپے
ایم 3 (لاہور-عبدالحکیم): 700 سے بڑھا کر 800 روپے
ایم 4 (پنڈی بھٹیاں-فیصل آباد-ملتان): 950 سے بڑھا کر 1,050 روپے
ایم 5 (ملتان-سکھر): 1,100 سے بڑھا کر 1,200 روپے
ایم 14 (ڈیرہ اسمٰعیل خان-ہکلہ): 600 سے بڑھا کر 650 روپے
ای 35 (حسن ابدال-حویلیاں-مانسہرہ): 250 سے بڑھا کر 300 روپے
بڑی گاڑیوں کے لیے نیا ٹول اسٹرکچر
ویگن/12 سیٹر: 850 روپے
13-15 سیٹرز/کوسٹر/منی بس: 1,150 روپے
بس: 1,650 روپے
2 اور 3 ایکسل ٹرک: 2,150 روپے
مخصوص ٹرک: 2,650 روپے
دیگر بڑی گاڑیاں: 850 روپے سے 5,750 روپے تک
اضافے کی وجوہات
این ایچ اے نے اس ٹیکس میں اضافے کی کوئی تفصیلی وضاحت جاری نہیں کی، تاہم اس اضافے کو سڑکوں کی دیکھ بھال اور انفراسٹرکچر کے بڑھتے ہوئے اخراجات سے جوڑا جا رہا ہے۔