کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی صدارت میں صوبے کے ٹیکس وصولی اداروں کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں وسط سال کی ٹیکس کلیکشن کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں صوبائی وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن مکیش کمار چاولہ، پرنسپل سیکریٹری آغا واصف، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو بقاء اللہ انڑ، سیکریٹری خزانہ فیاض جتوئی، سیکریٹری ایکسائز سلیم راجپوت اور دیگر اعلیٰ حکام شریک تھے۔
Heartbreaking Tragedy in Karachi: Tanker Crushes Family | Afaq Ahmed’s Response
ٹیکس کلیکشن کی تفصیلات
وزیراعلیٰ سندھ کو آگاہ کیا گیا کہ مالی سال 25-2024ء کے دوران صوبے میں ٹیکس کلیکشن کا مجموعی ہدف 203206 ملین روپے مقرر کیا گیا ہے، جبکہ 15 مارچ 2025ء تک 131026 ملین روپے جمع کیے جا چکے ہیں۔
اہم ٹیکس وصولیوں کی تفصیلات درج ذیل ہیں:
انفراسٹرکچر سیس: 170185 ملین روپے کے ہدف کے مقابلے میں 154635 ملین روپے (91%) وصولی۔
موٹر وہیکل ٹیکس: 15974 ملین روپے کے ہدف کے مقابلے میں 12514 ملین روپے (78%) وصولی۔
ایکسائز اینکروچمنٹ: 13923 ملین روپے کے ہدف کے مقابلے میں 6554.5 ملین روپے (47%) وصولی۔
پروفیشنل ٹیکس: 2597 ملین روپے کے ہدف کے مقابلے میں 1635 ملین روپے (62%) وصولی۔
کاٹن فیس: 377 ملین روپے کے ہدف کے مقابلے میں 93 ملین روپے (25%) وصولی۔
انٹرٹینمنٹ ڈیوٹی: 150 ملین روپے کے ہدف کے مقابلے میں 77 ملین روپے (51%) وصولی۔
سندھ ریونیو بورڈ (SRB) اور بورڈ آف ریونیو کی کارکردگی
اجلاس میں بتایا گیا کہ سندھ ریونیو بورڈ کا ہدف 350 بلین روپے مقرر کیا گیا تھا، جس میں سے مارچ 2025ء تک 204630 ملین روپے وصول کیے جا چکے ہیں، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 25 فیصد زائد ہیں۔
بورڈ آف ریونیو کے لیے سال 25-2024ء کا ہدف 60700 ملین روپے مقرر کیا گیا ہے۔ زرعی انکم ٹیکس کی وصولی اب سندھ ریونیو بورڈ کے سپرد کر دی گئی ہے، جبکہ بورڈ آف ریونیو اب ٹرانسفر آف پراپرٹی ٹیکس، لینڈ ریونیو، کیپیٹل ویلیو ٹیکس اور اسٹامپ ڈیوٹی وصول کرے گا۔
وزیراعلیٰ سندھ کی کارکردگی پر اظہارِ اطمینان
وزیراعلیٰ سندھ نے اجلاس میں ٹیکس وصولی کی مجموعی کارکردگی کا جائزہ لیتے ہوئے اسے تسلی بخش قرار دیا اور متعلقہ اداروں کی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے مزید بہتری کے لیے ہدایات جاری کیں تاکہ صوبے کی مالی استحکام میں اضافہ کیا جا سکے۔