وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کی زیر صدارت ذیابطیس کنٹرول پروگرام کی پہلی اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس

اسلام آباد (تشکر نیوز) — وفاقی وزیر منصوبہ بندی پروفیسر احسن اقبال کی زیر صدارت ذیابطیس کنٹرول پروگرام کی پہلی اسٹیئرنگ کمیٹی کا اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزیر صحت سید مصطفیٰ کمال، سیکرٹری صحت، ممبران پلاننگ کمیشن اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

پی ٹی آئی کے 25 رہنماؤں اور کارکنوں کو جے آئی ٹی میں دوبارہ پیشی کا حکم

اجلاس میں ملک میں صحت کے بڑھتے ہوئے چیلنجز اور ان کے مؤثر تدارک کے لیے جامع حکمت عملی پر تفصیلی غور کیا گیا۔

اہم نکات اور ہدایات:

پاکستان دنیا میں ذیابطیس کے مریضوں میں تیسرے، ہیپاٹائٹس میں پہلے نمبر پر جبکہ پولیو اور سٹنٹنگ جیسے مسائل سے بھی شدید متاثرہ ممالک میں شامل ہے۔

وفاقی وزیر احسن اقبال نے زور دیا کہ صوبائی حکومتوں کے ساتھ قریبی کوآرڈینیشن اور صحت کے بجٹ میں خاطر خواہ اضافہ ناگزیر ہے۔

عوامی آگاہی مہم کے فوری آغاز اور صحتمند طرزِ زندگی اپنانے پر شعور اجاگر کرنے کی ہدایات۔

اسلام آباد کو صحت کے شعبے میں ماڈل سٹی بنانے کا اعلان۔

ذیابطیس کنٹرول پروگرام کو دیگر صحت منصوبوں سے جوڑنے کی ہدایت تاکہ وسائل کا مؤثر استعمال ممکن ہو اور بجٹ پر مثبت اثرات مرتب ہوں۔

 اگرچہ 18ویں آئینی ترمیم کے بعد صحت کا شعبہ صوبوں کا معاملہ ہے، مگر وفاقی حکومت مربوط رابطے اور پالیسی سازی میں اپنا کردار ادا کرے گی۔

خصوصی ٹیم کی تشکیل کی ہدایت جو بیس لائن سروے مکمل کرے گی اور مستند ڈیٹا کی بنیاد پر پالیسی سازی میں معاونت فراہم کرے گی۔

وفاقی وزیر صحت سید مصطفیٰ کمال کا عزم:

وفاقی وزیر صحت سید مصطفیٰ کمال نے اپنے خطاب میں کہا کہ صحت کے بڑھتے ہوئے چیلنجز کا سامنا کرنے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کے درمیان مضبوط تعاون ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ بطور وزیر صحت ان کی اولین ترجیح صحتِ عامہ کی بہتری اور عوامی فلاح ہے۔

اجلاس کا عزم:

اجلاس میں اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ قومی سطح پر صحت کے مسائل سے نمٹنے کے لیے ہنگامی اقدامات کیے جائیں گے تاکہ عوام کو بہتر صحت کی سہولیات فراہم کی جا سکیں۔

69 / 100

One thought on “وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کی زیر صدارت ذیابطیس کنٹرول پروگرام کی پہلی اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!