نوبیل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی ایک روزہ دورے پر ہیلی کاپٹر کے ذریعے اپنے آبائی گاؤں برکانہ شاہ پور پہنچیں۔ ان کے ہمراہ والد ضیا الدین یوسف زئی اور والدہ بھی تھیں۔
لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس چوہدری عبدالعزیز مستعفی، ذاتی وجوہات کا حوالہ
ملالہ یوسف زئی نے شانگلہ میں اپنے آبائی گھر کا دورہ کیا اور رشتہ داروں سے ملاقات کی۔ بعد ازاں، انہوں نے یتیم بچیوں کے لیے تعمیر کیے گئے "ملالہ یوسف زئی اسکول” کا بھی معائنہ کیا۔
یہ ملالہ یوسف زئی کا دوسرا دورہ پاکستان تھا۔ اس سے قبل، جنوری 2025 میں وہ اسلام آباد میں مسلم معاشروں میں لڑکیوں کی تعلیم پر ہونے والی عالمی کانفرنس میں شریک ہوئی تھیں، جہاں انہوں نے مسلم ورلڈ لیگ کی میزبانی میں تعلیم کے چیلنجز اور مواقع پر بات کی تھی۔
کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے ملالہ یوسف زئی نے کہا تھا کہ دنیا بھر میں 12 کروڑ لڑکیاں تعلیم سے محروم ہیں، جن میں سے پاکستان میں سوا کروڑ بچیاں اسکول نہیں جاتیں۔ انہوں نے اسرائیل کی جانب سے غزہ میں تعلیمی نظام کی تباہی پر بھی سخت ردعمل دیا تھا اور طالبان کی پالیسیوں پر تنقید کی تھی۔
ملالہ یوسف زئی نے اسلامی تعلیمات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ "پہلی وحی ہمیں یاد دلاتی ہے کہ سیکھنا اسلام کی بنیاد ہے۔”