علی خورشیدی کا جامعات ترمیمی بل کو سندھ اسمبلی کا نہیں بلکہ پیپلز پارٹی کا قبضہ کرنے کا بل قرار دے کر عدالت جانے کا اعلان

سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف ایم کیو ایم کے رہنما علی خورشیدی نے کہا ہے کہ جامعات ترمیمی بل ایک ایسا بل ہے جس کا مقصد یونیورسٹیز پر قبضہ کرنا ہے، اور یہ بل سندھ اسمبلی نے نہیں بلکہ پیپلز پارٹی نے پاس کیا ہے۔ اس کے خلاف ایم کیو ایم عدالت جائے گی۔ یہ بات انہوں نے پیر کو سندھ اسمبلی میں ایم کیو ایم کے اراکین کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

جماعت اسلامی کا سندھ ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر، کراچی میں تیز رفتار ڈمپرز و ٹینکرز کی زد میں آکر شہریوں کی اموات پر احتجاجی مظاہرے کا اعلان

اس موقع پر ایم کیو ایم کے ارکان نے جامعات ترمیمی قانون کے خلاف نعرے بازی کی اور کہا کہ "تعلیم تباہ، سندھ تباہ، جامعات پر قبضہ نامنظور۔” علی خورشیدی نے کہا کہ سندھ اسمبلی کا اجلاس بلانے کا مقصد کیا تھا، جبکہ جامعات ترمیمی قانون پر اسٹیک ہولڈرز کے تحفظات ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سندھ حکومت 17 سال سے مختلف محکموں کو برباد کر رہی ہے اور بورڈز میں کرپشن اور لوٹ کھسوٹ کا بازار گرم ہے، جس کی وجہ سے والدین سسٹم کو رشوت دینے پر مجبور ہیں۔

علی خورشیدی نے کہا کہ شہری سندھ کے نوجوانوں کے روزگار کے دروازے سندھ حکومت نے بند کر دیے ہیں، اور اب ہائر ایجوکیشن کا شعبہ بھی پیپلز پارٹی کے سسٹم کی ناکامی کا شکار ہو چکا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جب یونیورسٹیز کا بل اسٹینڈنگ کمیٹی میں پیش کیا گیا تو ایم کیو ایم نے اس کی مخالفت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت اعلی تعلیمی اداروں کو اپنے ذاتی مفاد کے لیے چلانا چاہتی ہے اور اس کا مقصد ان اداروں پر قبضہ کرنا ہے۔

61 / 100

One thought on “علی خورشیدی کا جامعات ترمیمی بل کو سندھ اسمبلی کا نہیں بلکہ پیپلز پارٹی کا قبضہ کرنے کا بل قرار دے کر عدالت جانے کا اعلان

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!