کراچی: پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) کی کال پر کراچی یونین آف جرنلسٹس (کے یو جے) نے پریس کلب میں تین روزہ بھوک ہڑتالی کیمپ کا انعقاد کیا جس کا اختتام ہوگیا۔ کیمپ کے تیسرے روز مختلف سیاسی، مزدور رہنماؤں، وکلاء اور صحافیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
Shocking Revelations About Ishaq Khuro | Corruption Exposed with Proof | SBCA Scandal
کیمپ میں شریک رہنماؤں کا کہنا تھا کہ پیکا ایکٹ آزادی صحافت اور اظہار رائے کی آزادی پر قدغن ہے اور عوام کے "جاننے کے حق” کو سلب کرتا ہے۔ کے یو جے کے صدر طاہر حسن خان، پی ایف یو جے کے نائب صدر خورشید عباسی اور دیگر رہنماؤں نے کہا کہ اگر پیکا ایکٹ کی منسوخی نہ کی گئی تو احتجاج کے اگلے مرحلے کا اعلان کیا جائے گا۔
کیمپ کے اختتام پر پریس کلب کے باہر ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی، جس میں پیکا ایکٹ کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔ اس احتجاج میں مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے بھی شرکت کی، جن میں جماعت اسلامی کے رہنماؤں اسد اللہ بھٹو اور محراج الہدی صدیقی، پاکستان مسلم لیگ فنکشنل کے جنرل سیکرٹری سردار رحیم، پی ٹی آئی آزاد کشمیر کے صدر مقصود الزماں اور کراچی بار کے صدر عامر نواز وڑائج شامل تھے۔
تمام رہنماؤں نے اس بات پر زور دیا کہ پیکا ایکٹ صرف میڈیا کا نہیں بلکہ پورے ملک کا مسئلہ ہے اور حکومتی طاقت کے زعم میں پیکا قانون کو "کالا قانون” قرار دیا۔
مظاہرین کا مطالبہ:
مظاہرین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ پیکا ایکٹ کی فوری منسوخی کرے اور آزادی اظہار رائے پر عائد پابندیاں ختم کرے۔
احتجاجی کیمپ میں شامل شخصیات:
سینئر صحافیوں، مزدور تنظیموں، سیاسی جماعتوں اور مذہبی تنظیموں کے کارکنوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔