کراچی کے سینٹرل پولیس آفس میں سندھ پولیس ٹریننگ برانچ کی جانب سے منعقدہ 4 روزہ ٹریننگ آف ٹرینرز (TOT) ورکشاپ کی اختتامی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے تقریب میں شرکت کی اور کورس مکمل کرنے والے 64 پولیس اہلکاروں میں اسناد تقسیم کیں۔
حوالدار زاہد خان شہید: دفاع وطن کے عظیم سپوت کی قربانی کو قوم کا سلام
کورس کی تفصیلات:
اس ورکشاپ میں 07 انسپکٹرز، 05 سب انسپکٹرز، 03 اسسٹنٹ سب انسپکٹرز، 01 سینئر کلرک، 02 جونیئر کلرکس، 10 ہیڈ کانسٹیبلز، اور 04 کانسٹیبلز سمیت مجموعی طور پر 32 ٹرینیز نے حصہ لیا۔ شرکاء نے ہیڈ محرر کورس کی تربیت حاصل کی، جو مستقبل میں تھانوں کے انتظامی امور کو مضبوط اور مؤثر بنانے میں معاون ثابت ہوگی۔
ورکشاپ کے اغراض و مقاصد:
ورکشاپ کا مقصد ماسٹر ٹرینرز کی تیاری تھا، جو آئندہ آنے والے ہیڈ محررز کو تربیت فراہم کریں گے۔ ڈی آئی جی ٹریننگ نے آئی جی سندھ کو ٹریننگ کے اغراض و مقاصد کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی، جبکہ مختلف ماہرین اور ریٹائرڈ افسران نے لیکچرز کے ذریعے ٹرینیز کو مفید معلومات فراہم کیں۔
آئی جی سندھ کا خطاب:
آئی جی سندھ نے ورکشاپ کی کامیاب تکمیل پر شرکاء کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ:
- "یہ تربیت پولیسنگ کو مضبوط کرنے اور مالی و انتظامی اختیارات نچلی سطح تک منتقل کرنے کا اہم قدم ہے۔”
- انہوں نے اس کورس کا کریڈٹ ڈی آئی جی ٹریننگ کو دیتے ہوئے کہا کہ ماسٹر ٹرینرز کی تیاری ایک بہترین حکمت عملی ہے۔
- آئی جی سندھ نے مزید کہا کہ سندھ پہلا صوبہ ہے جس نے پولیس کے لیے براہ راست بجٹ مختص کیا ہے، جس کی موجودہ رقم 6 ملین ہے اور آئندہ اس میں مزید اضافہ کیا جائے گا۔
اعزازات اور اعلانات:
تقریب کے دوران آئی جی سندھ نے کورس مکمل کرنے والے شرکاء کے لیے ایک بنیادی تنخواہ کا اعلان بھی کیا اور شرکاء کو آئندہ آنے والے ٹرینیز کے لیے مثالی معلم بننے کی ترغیب دی۔
نتیجہ:
اس تربیتی پروگرام سے سندھ پولیس کی صلاحیتوں میں اضافے کے ساتھ تھانوں کی سطح پر بہتر مالی و انتظامی امور چلانے میں مدد ملے گی۔ آئی جی سندھ نے پولیسنگ میں مزید بہتری کے لیے ٹیم ورک اور جدید تربیتی پروگرامز کی ضرورت پر زور دیا۔