حوالدار زاہد خان شہید: دفاع وطن کے عظیم سپوت کی قربانی کو قوم کا سلام

پاک فوج کے جوانوں کی قربانیاں وطن کی حفاظت اور بقاء کی ضمانت ہیں۔ شہداء کی لازوال قربانیوں کو پوری قوم خراجِ عقیدت پیش کرتی ہے۔ انہی قربانیوں کی داستان میں حوالدار زاہد خان شہید کا نام بھی شامل ہے، جنہوں نے 15 اکتوبر 2024 کو شمالی وزیرستان کے گڑیوم سیکٹر میں دفاع وطن کرتے ہوئے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا۔

پاکستان میں براہِ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں 25 فیصد اضافہ، 2.5 بلین ڈالر کی نئی سطح

حوالدار زاہد خان شہید کا تعلق ضلع جہلم سے تھا۔ شہید نے اپنے سوگواران میں بیوہ، تین بیٹیاں اور دو بیٹے چھوڑے۔ ان کے بھائی نے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شہادت کا رتبہ نصیب والوں کو ملتا ہے، اور وہ اپنے بھائی کی قربانی پر فخر محسوس کرتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ بچپن سے ہی زاہد خان کو فوج میں شامل ہونے کا شوق تھا اور ان کی شہادت نے خاندان کو عزت اور وقار بخشا۔

شہید کی بیوہ نے بتایا کہ ان کے شوہر بہت اچھے اخلاق کے مالک تھے اور بچوں کا خاص خیال رکھتے تھے۔ شہادت کے بعد شوہر کے خوابوں کو پورا کرنا ان کا مشن ہے، اور وہ بچوں کو اعلیٰ تعلیم دلوا کر ان کے خوابوں کو حقیقت میں بدلیں گی۔

شہید کے بیٹے نے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ بڑا ہو کر پاک فوج جوائن کریں گے اور اپنے والد کے نقش قدم پر چلیں گے۔

حوالدار زاہد خان شہید کی قربانی ہماری تاریخ کا ایک روشن باب ہے۔ ان کی شجاعت اور بہادری قوم کے لیے مشعل راہ ہیں۔ ان جیسے سپوتوں کی وجہ سے ہی ملک کی سرحدیں محفوظ ہیں۔ قوم ان والدین اور خاندانوں کو سلام پیش کرتی ہے جنہوں نے وطن کی خاطر ایسے بہادر سپوت پیدا کیے۔

55 / 100

One thought on “حوالدار زاہد خان شہید: دفاع وطن کے عظیم سپوت کی قربانی کو قوم کا سلام

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!