زلفی بخاری کا انکشاف: عمران خان کے خلاف گواہی کے لیے دباؤ اور پرکشش ڈیلز کی پیشکش

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان کے قریبی ساتھی سید ذوالفقار علی بخاری (زلفی بخاری) نے انکشاف کیا ہے کہ القادر ٹرسٹ بدعنوانی کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف گواہی دینے کے لیے ان پر شدید دباؤ ڈالا گیا اور انہیں پرکشش ڈیلز کی پیشکش کی گئی، لیکن انہوں نے اسے مسترد کر دیا۔

سپریم کورٹ میں توہین عدالت کیس: نذر عباس سے تحریری جواب طلب، فل کورٹ تشکیل کی تجویز زیر غور

زلفی بخاری، جو پارٹی کریک ڈاؤن کے بعد سے لندن میں مقیم ہیں، نے برطانوی جریدے دی انڈیپنڈنٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ القادر ٹرسٹ کیس کے تمام نامزد افراد کو عمران خان کے خلاف گواہی دینے کے لیے مختلف مراعات کی پیشکش کی گئی، لیکن کسی نے بھی یہ پیشکش قبول نہیں کی۔

القادر ٹرسٹ کیس کی تفصیلات

القادر ٹرسٹ کیس برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی کی جانب سے پاکستان کو منتقل کیے گئے 190 ملین پاؤنڈ کی رقم کے مبینہ غلط استعمال کے گرد گھومتا ہے۔ زلفی بخاری نے اس رقم کے حوالے سے کہا کہ یہ سپریم کورٹ میں جمع ہے اور اس پر سود حاصل کیا جا رہا ہے، لہذا اس کیس کا بیانیہ جھوٹ پر مبنی ہے۔ عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو اس کیس میں بالترتیب 14 اور 7 سال قید کی سزا سنائی جا چکی ہے۔

دباؤ کے حربے اور دھمکیاں

زلفی بخاری نے دعویٰ کیا کہ انہیں دباؤ ڈالنے کے لیے ان کے خاندان کے اغوا، کاروبار کو نقصان پہنچانے، اور بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے جیسی دھمکیاں دی گئیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہیں کیس میں بطور مدعا علیہ شامل کیا گیا کیونکہ انہوں نے گرفتاری کے خوف سے عدالت میں پیش ہونے سے انکار کر دیا تھا۔

عمران خان کی تصدیق

اڈیالہ جیل سے جاری ایک بیان میں عمران خان نے تصدیق کی کہ زلفی بخاری کو گواہی دینے کے لیے دباؤ کا سامنا کرنا پڑا، اور ان کے انکار پر ان کے کاروبار کو نقصان پہنچانے اور خاندان کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی۔

64 / 100

One thought on “زلفی بخاری کا انکشاف: عمران خان کے خلاف گواہی کے لیے دباؤ اور پرکشش ڈیلز کی پیشکش

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!