مطابق، افغان وزارت خارجہ نے منگل کو اعلان کیا کہ افغانستان کے جنگجو خان محمد کو امریکی شہریوں کے بدلے رہا کر دیا گیا ہے، اور وہ وطن واپس پہنچ گئے ہیں۔ خان محمد کو تقریباً دو دہائی قبل مشرقی افغان صوبے ننگرہار سے گرفتار کیا گیا تھا اور وہ کیلیفورنیا میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے تھے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کی سلیکشن کمیٹی نے اسکواڈ کیلئے مشاورت مکمل کرلی، نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقا کی سیریز کی تیاری شروع
افغان وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق، طالبان نے دو امریکی شہریوں کو بھی رہا کیا ہے۔ ایک امریکی شہری ریان کاربٹ تھے، جنہیں 2022 میں طالبان نے حراست میں لیا تھا، اور ان کے اہل خانہ نے تصدیق کی کہ وہ اب گھر واپس پہنچ چکے ہیں۔ ان کے اہل خانہ نے کہا کہ ان کا انتظار 894 دن تک جاری رہا اور ان کے واپس آنے پر خدا کا شکر ادا کیا۔
دوسرے امریکی شہری ولیم میک کینٹی ہیں، جن کے بارے میں کم معلومات ہیں۔ طالبان کی قید سے رہائی حاصل کرنے کے بعد، ان کے اہل خانہ نے امریکی حکومت سے اس معاملے پر رازداری اپنانے کا مطالبہ کیا تھا۔
افغانستان میں ابھی بھی دو امریکی شہری قید ہیں، جن میں ایئرلائن کے سابق میکینک جارج گلیزمین اور افغان نژاد امریکی محمود حبیبی شامل ہیں۔
طالبان حکام نے اس قیدیوں کے تبادلے کو "مذاکرات کے ذریعے مسائل کو حل کرنے کی اچھی مثال” قرار دیا ہے اور قطر کے کردار کو سراہا ہے۔ طالبان حکومت نے کہا کہ وہ امریکا کے ساتھ تعلقات میں ایک "نیا باب” کھولنے کی امید رکھتے ہیں، حالانکہ دنیا کی کوئی ریاست ابھی تک ان کی حکومت کو باضابطہ طور پر تسلیم نہیں کرتی۔
افغان وزارت خارجہ نے اس اقدام کو دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے مثبت قدم قرار دیا ہے۔