حکومت کے ساتھ مذاکرات جاری رکھنے کے لیے جوڈیشل کمیشن ضروری، بصورت دیگر مذاکرات بے فائدہ: بیرسٹر گوہر

(تشکر نیوز) پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم حکومت کے ساتھ مذاکرات جاری رکھنے کے خواہشمند ہیں، لیکن اگر جوڈیشل کمیشن نہیں بنایا جا رہا تو مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔

حکومت کا 9 مئی پر جوڈیشل کمیشن نہ بنانے کا عندیہ، حکومت اور پی ٹی آئی مذاکرات میں ڈیڈ لاک کا خدشہ

انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا ہے کہ اگر سات دن میں کمیشن نہ بنا تو چوتھی میٹنگ نہیں ہوگی۔ ہماری واضح شرط ہے کہ جوڈیشل کمیشن قائم کیا جائے، بصورت دیگر مذاکرات کی کوئی افادیت باقی نہیں رہے گی۔

بیرسٹر گوہر نے حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ عرفان صدیقی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ان کے لیے مناسب نہیں کہ مذاکرات کو تعطل کا شکار کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم حکومت کی جانب سے پیشرفت کے منتظر ہیں تاکہ معاملات آگے بڑھ سکیں۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو مذاکرات پر گھبراہٹ کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہیے کیونکہ یہ "فارم 47 کی حکومت” ہے۔ مذاکرات کی کامیابی پاکستان کی کامیابی ہوگی، اور اسے تحمل اور بردباری سے آگے بڑھایا جانا چاہیے۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ٹرمپ کی حلف برداری کے دعوت نامے سرکاری سطح پر نہیں بھیجے گئے، بلکہ یہ فیصلہ ان کی الیکشن کمیٹی کرتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہماری ملاقاتوں میں امن و امان کی صورتحال پر بات چیت ہوئی، اور اس معاملے کو ایشو نہیں بنایا جانا چاہیے۔

58 / 100

One thought on “حکومت کے ساتھ مذاکرات جاری رکھنے کے لیے جوڈیشل کمیشن ضروری، بصورت دیگر مذاکرات بے فائدہ: بیرسٹر گوہر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!