اسرائیلی ہٹ دھرمی کے باعث جنگ بندی میں تاخیر، حماس اور اسرائیل کا قیدیوں کے تبادلے پر معاہدہ

اسرائیلی ہٹ دھرمی کے باعث جنگ بندی معاہدے پر عملدرآمد میں 3 گھنٹے کی تاخیر ہوئی، جو بالآخر مقامی وقت کے مطابق 2 بجکر 15 منٹ پر شروع ہوا۔
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کی زیڈ اسپورٹس کارنیول 2025 میں شرکت

جنگ بندی اور قیدیوں کا تبادلہ

عرب میڈیا کے مطابق حماس نے قیدیوں کی فہرست اسرائیل کو فراہم کر دی، جس کی اسرائیلی حکام نے تصدیق کی۔ معاہدے کے تحت غزہ کے مقامی وقت شام 4 بجے یرغمالیوں کا تبادلہ ہوگا۔ پہلے مرحلے میں اسرائیل 95 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا، جبکہ حماس کی قید سے 33 اسرائیلیوں کی رہائی ہوگی۔

اسرائیلی بمباری کا سلسلہ جاری

جنگ بندی کے اعلان کے باوجود اسرائیلی افواج کی غزہ پر بمباری نہ رک سکی، جس کے نتیجے میں مزید 8 فلسطینی شہید اور 25 زخمی ہو گئے۔ حماس کے ترجمان کے مطابق تکنیکی مسائل اور اسرائیلی بمباری کے باعث قیدیوں کی فہرست کی فراہمی میں تاخیر ہوئی، لیکن حماس معاہدے پر مکمل عملدرآمد کے لیے پرعزم ہے۔

معاہدے کی تفصیلات

جنگ بندی کا دورانیہ: 6 ہفتے

قیدیوں کا تبادلہ: پہلے دن 3 فلسطینی قیدی رہا کیے جائیں گے۔

رفح کراسنگ: معاہدے کے دوسرے مرحلے میں مصر کے ساتھ رفح کراسنگ کھولی جائے گی۔

تعمیر نو: تیسرے مرحلے میں غزہ کی تعمیر نو کے معاملات طے کیے جائیں گے۔

سیاسی تنازعات

اسرائیلی کابینہ کے رکن بن گوئیر نے جنگ بندی کی مخالفت کرتے ہوئے استعفیٰ دے دیا۔ دوسری جانب، اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے جنگ بندی کو قیدیوں کی فہرست سے مشروط کر دیا اور اسرائیلی فوج کو فوری جنگ بندی سے روک دیا۔

علاقے کی صورتحال

اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں غزہ کی بستیوں، گھروں، اسکولز، اور اسپتالوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ فلسطینی عوام اپنے تباہ حال گھروں میں واپسی کے منتظر ہیں، جبکہ اسرائیلی افواج رفح سٹی سے نکل کر فلاڈیلفی راہداری کے ساتھ موجود رہیں گی۔

55 / 100

One thought on “اسرائیلی ہٹ دھرمی کے باعث جنگ بندی میں تاخیر، حماس اور اسرائیل کا قیدیوں کے تبادلے پر معاہدہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!