کیلیفورنیا میں جنگلاتی آگ: 10 ہزار مکانات خاکستر، ہلاکتیں بڑھنے کا خدشہ

لاس اینجلس: امریکی ریاست کیلیفورنیا کے مختلف علاقوں میں لگی جنگلاتی آگ سے تباہی کا سلسلہ جاری ہے، جس میں اب تک 10 ہزار سے زائد مکانات خاکستر ہو چکے ہیں۔ امریکی نشریاتی ادارے سی این این کی رپورٹ کے مطابق، کئی علاقوں میں بلند شعلے اب بھی بھڑک رہے ہیں جن پر قابو نہیں پایا جا سکا۔
کمشنر کراچی کی سخت ہدایات: قیمتوں میں اضافہ کرنے والے دکانداروں کے خلاف کارروائی کا حکم

ہلاکتوں میں اضافہ ممکن

حکام نے کم از کم 7 ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے، لیکن متاثرہ علاقوں کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ لاس اینجلس کے شیرف رابرٹ لونا نے متاثرہ علاقوں کا موازنہ ایٹم بم گرنے سے کیا ہے اور کہا ہے کہ تباہی کی شدت کو دیکھتے ہوئے مزید اچھی خبروں کی امید کم ہے۔

تیز ہواؤں سے مشکلات بڑھ گئیں

جمعرات کو سانتا انا کی ہواؤں میں کمی کے بعد آگ بجھانے میں کچھ پیش رفت ہوئی، لیکن دن گزرنے کے ساتھ تیز ہواؤں کے سبب آگ مزید پھیل گئی۔ وینٹورا کاؤنٹی اور ایل اے کے سرحدی علاقوں میں نئی آگ لگنے کی اطلاعات کے بعد مقامی رہائشیوں کو نقل مکانی کرنا پڑی۔

150 ارب ڈالر کا مالی نقصان

نجی کمپنی ایکو ویدر نے آگ سے ہونے والے مالی نقصان کا تخمینہ 150 ارب ڈالر تک بڑھا دیا ہے، جو کہ ابتدائی اندازے سے تقریباً تین گنا زیادہ ہے۔ کمپنی کے مطابق، نقصان میں مکانات، کاروباری املاک، اور بنیادی ڈھانچے کو پہنچنے والا نقصان شامل ہے۔

مشہور شخصیات کے گھروں کو بھی نقصان

آگ کی شدت سے ہالی وڈ کی مشہور شخصیات کے مکانات بھی محفوظ نہ رہ سکے۔ اداکار انتھونی ہاپکنز، اینا فارس، مینڈی مور، اور پیرس ہلٹن سمیت کئی مشہور افراد کی جائیدادیں آگ کی لپیٹ میں آ گئیں۔ پیرس ہلٹن کا 84 لاکھ ڈالر مالیت کا ساحل سمندر والا گھر بھی تباہ ہو گیا، جس پر اداکارہ نے گہرے دکھ کا اظہار کیا۔

آگ سے بے گھر ہونے والے متاثرین کی مشکلات

ہزاروں افراد انخلا کے احکامات پر عمل کرتے ہوئے عارضی پناہ گاہوں میں منتقل ہو گئے ہیں۔ مقامی انتظامیہ نے آگ پر قابو پانے کے لیے مزید وسائل مختص کرنے اور متاثرین کی بحالی کے لیے اقدامات کا اعلان کیا ہے۔

56 / 100

One thought on “کیلیفورنیا میں جنگلاتی آگ: 10 ہزار مکانات خاکستر، ہلاکتیں بڑھنے کا خدشہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!