چین کے خودمختار علاقے تبت میں نیپال کی سرحد کے قریب 6.8 شدت کے زلزلے کے جھٹکوں نے تباہی مچا دی۔ ژیزانگ کے شہر ژیگازے میں زلزلے کے نتیجے میں 53 افراد جاں بحق اور 62 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔ مقامی حکام کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔
آل کراچی محترمہ بینظیر بھٹو شہید فٹبال ٹورنامنٹ، بلوچستان رایڈرز کی پینلٹی ککس پر شاندار کامیابی
زلزلہ مقامی وقت کے مطابق صبح 9 بج کر 5 منٹ پر محسوس کیا گیا، جس کا مرکز نیپال کی سرحد کے قریب تھا۔ امریکی جیولوجیکل سروے نے زلزلے کی شدت 7.1 ریکارڈ کی جبکہ چین کے زلزلہ نیٹ ورک سینٹر (سی ای این سی) نے شدت 6.8 بتائی۔
تباہ کاریوں کی تفصیلات:
چین کے سرکاری نشریاتی ادارے ’سی سی ٹی وی‘ کی رپورٹس کے مطابق زلزلے کے باعث کئی مکانات منہدم ہو گئے اور ملبہ بکھر گیا۔ تبت کے علاقے ڈنگری میں شدید سردی کے باعث متاثرہ افراد مشکلات کا شکار ہیں، جہاں درجہ حرارت منفی 8 ڈگری سینٹی گریڈ تک ہے اور رات کے وقت مزید گرنے کا امکان ہے۔
زلزلے کے اثرات:
زلزلے کے جھٹکے نیپال، بھارت، بھوٹان، اور بنگلہ دیش تک محسوس کیے گئے۔ نیپال کے حکام نے بتایا کہ کٹھمنڈو سمیت ایورسٹ کے قریب بلند پہاڑی علاقوں میں زلزلے نے خوف پیدا کر دیا، تاہم وہاں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
تاریخی پس منظر:
چینی میڈیا کے مطابق گزشتہ پانچ سالوں میں یہ سب سے طاقتور زلزلہ تھا۔ 2015 میں نیپال میں 7.8 شدت کے زلزلے کے نتیجے میں 9 ہزار افراد ہلاک ہوئے تھے، جبکہ 2008 میں چین کے سچوان صوبے کے زلزلے میں 70 ہزار سے زائد افراد جان سے گئے تھے۔