جناح اسپتال، این آئی سی وی ڈی اور این آئی سی ایچ کی اوورسائیٹ کمیٹی کا قیام، سندھ حکومت کی صحت کے شعبے میں انقلابی پیش رفت

کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت جناح اسپتال، این آئی سی وی ڈی اور این آئی سی ایچ کی اوورسائیٹ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں صحت کے شعبے کی بہتری کے لیے اہم فیصلے کیے گئے۔ اجلاس میں صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو، چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ، میئر کراچی مرتضیٰ وہاب، اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

پاکستان نیول اکیڈمی کی پاسنگ آؤٹ پریڈ: ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو کا خطاب

وزیراعلیٰ سندھ نے اعلان کیا کہ اوورسائیٹ کمیٹی آئندہ 25 سال تک ان اسپتالوں کی نگرانی کرے گی تاکہ انسانی وسائل اور معیاری صحت کی خدمات کو یقینی بنایا جا سکے۔ کمیٹی تینوں اسپتالوں کے ایگزیکٹو ڈائریکٹرز کی تعیناتی کا اختیار بھی رکھے گی۔

اہم اعداد و شمار اور فیصلے:

جناح اسپتال میں بستروں کی تعداد 1185 سے بڑھا کر 2208 کر دی گئی، جبکہ ملازمین کی تعداد میں کمی ہوئی ہے۔

سندھ حکومت نے 1023 مزید بستروں کی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے 2025 کنٹریکٹ پوسٹس کا قیام عمل میں لایا۔

563 ایف سی پی ایس ڈاکٹرز، 878 نرسز، اور 584 ٹیکنیشنز کی نئی اسامیاں بھی بنائی گئیں۔

وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے کہا کہ جب یہ اسپتال سندھ حکومت کو منتقل کیے گئے تھے، ان کا مجموعی بجٹ صرف 1.9 بلین روپے تھا، جو اب 25.75 بلین روپے تک پہنچ چکا ہے۔

چیلنجز اور حکومتی عزم:
وزیراعلیٰ سندھ نے جناح اسپتال کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کی تعیناتی کے مسئلے کو فوری طور پر عدالت کے ذریعے حل کرنے کی ہدایت کی اور جے پی ایم سی کو پاکستان کا سب سے بڑا اسپتال قرار دیتے ہوئے اس کے انتظامات کو بہتر بنانے پر زور دیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ سندھ حکومت نے وفاقی حکومت سے منتقل کیے گئے ان اسپتالوں کو بہتر بنانے کے لیے دن رات محنت کی ہے۔

59 / 100

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!