تشکر نیوز کے مطابق، پاک فضائیہ کی ففتھ جنریشن اسٹیلتھ فائٹر جیٹس کی جانب پیشقدمی جاری ہے اور پاکستان میں دو مختلف اقسام کے ففتھ جنریشن فائٹر جیٹس کی شمولیت سے بھارت کی فضائیہ کی پریشانی بڑھ گئی ہے۔
ایف آئی اے نے انسانی اسمگلنگ کے ملزمان اظہر اقبال اور محمد افضال کو گرفتار کر لیا
پاک فضائیہ کی برتری
پاک فضائیہ کی برتری پر بھارتی میڈیا بھی گواہی دے چکا ہے۔ 1950 کی دہائی میں ایف 86 سیبرز سے لے کر جے 35 تک، پاک فضائیہ نے ہمیشہ بھارتی فضائیہ پر برتری حاصل کی ہے۔ ایف 86، ایف 104 اور ایف 16 طیاروں کے بعد 80 کی دہائی میں ایف سکسٹینز کی شمولیت کے ساتھ جنوبی ایشیا کے آسمانوں پر پاکستان کی فضائی طاقت مسلمہ حقیقت بن گئی تھی۔
جے ایف 17 تھنڈر اور مقامی طیارہ سازی
پاکستان نے جے ایف 17 تھنڈر بلاک 1 اور 2 کے بعد بلاک 3 کی شکل میں 4.5 جنریشن طیارہ بھی تیار کر لیا ہے، جبکہ بھارت کی مقامی طیارہ سازی میں پاکستان 6 سال آگے ہے۔ جے ایف 17 تھنڈر کو 2010 میں پاکستان نے شامل کیا جبکہ بھارت نے تیجس کو 2016 میں اپنی فضائیہ میں شامل کیا۔
بھارت کے تیجس کا ناکامی اور پاکستان کا جے 10 سی
بھارت کا تیجس کا پہلا ورژن ناکام رہا، اور اب تک تیجس ایم کے ون اے انجن کے انتظار میں ہے۔ اس کے برعکس، جب بھارت نے فرانسیسی رافیل طیارے خریدے تو پاکستان نے جے 10 سی طیارہ حاصل کر کے بھارت کی منصوبہ بندی کو ناکام بنا دیا۔
پاک فضائیہ کا جے 35 اور ٹی ایف ایکس کی جوائنٹ پروڈکشن
پاکستان نے چین سے جے 35 طیارہ حاصل کر کے جنوبی ایشیا میں پہلا ففتھ جنریشن طیارہ اڑانے کی تیاری کر لی ہے، جب کہ بھارت کے پاس اس طیارے کے برسوں بعد بھی ففتھ جنریشن طیارہ نہیں ہوگا۔ اس کے علاوہ پاکستان ترکی کے ساتھ ٹی ایف ایکس کی مشترکہ پروڈکشن پر بھی پیشرفت کر رہا ہے۔ یہ پروجیکٹ پاکستان، ترکی اور آذربائجان کا مشترکہ منصوبہ ہے۔
بھارت کا ایڈوانسڈ میڈئیم کومبیٹ ائیرکرافٹ
پاکستان کے ٹی ایف ایکس پراجیکٹ کے برعکس بھارت کا ایڈوانسڈ میڈئیم کومبیٹ ائیرکرافٹ (AMCA) ابھی تک صرف ڈرائنگ بورڈ پر ہے، اور ذرائع کے مطابق، بھارت 2035 تک اپنی پہلی ٹیسٹ فلائٹ کا آغاز بھی مشکل سے کر پائے گا۔