ضلع کرم میں جاری کشیدگی کے خاتمے کے لیے کوہاٹ میں تین ہفتے سے جاری جرگہ بالآخر حتمی نتیجے پر پہنچ گیا۔ تمام فریقین نے امن معاہدے پر دستخط کر دیے، جس میں 14 نکات شامل ہیں۔
کراچی: نمائش چورنگی پر دھرنے کے دوران مظاہرین اور پولیس کے درمیان تصادم، مقدمہ درج
معاہدے کے مطابق:
اسلحہ حکومتی سرپرستی میں جمع کیا جائے گا۔
مورچے اور بنکرز ختم کیے جائیں گے۔
پورے ضلع کرم میں دہشتگردوں کے خلاف کارروائی ہوگی۔
حکومت 399 ارکان پر مشتمل خصوصی فورس قائم کرے گی جو کرم کے راستوں کی سیکیورٹی کو یقینی بنائے گی۔ معاہدے کا باقاعدہ اعلان گورنر ہاؤس پشاور میں ہوگا۔
جرگہ رکن ملک ثواب کے مطابق فریقین کی جانب سے 45، 45 نمائندوں نے دستخط کیے، اور 3 شقوں پر موجود تحفظات دور کر دیے گئے۔
معاہدے کے اہم نکات:
ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں کیے جانے والے فیصلوں کی پاسداری۔
معاہدے کی خلاف ورزی کرنے والوں کو حکومت کے حوالے کیا جائے گا۔
امن و امان قائم رکھنے کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ تعاون۔
پس منظر:
21 نومبر کو ضلع کرم میں قافلے پر فائرنگ کے نتیجے میں 42 افراد جاں بحق ہوئے، جس کے بعد کئی روز تک جاری رہنے والے تصادم میں مجموعی طور پر 100 سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔ امن کی بحالی کے لیے جرگہ نے غیرمعمولی کوششیں کیں، جن کے نتیجے میں یہ معاہدہ طے پایا۔