وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے اعلان کیا ہے کہ بچوں کے ب فارم میں اصلاحات کا عمل 15 جنوری سے مرحلہ وار شروع ہو گا۔ اس منصوبے کے تحت نادرا اور محکمہ پاسپورٹ کے اشتراک سے بچوں کی شناختی معلومات میں انگلیوں کے نشانات اور تصاویر شامل کی جائیں گی۔
بھارتی دہشت گردی کا انکشاف: واشنگٹن پوسٹ کی چشم کشا رپورٹ
محسن نقوی نے کہا کہ یہ اقدام بچوں کی شناختی معلومات کی چوری اور غیر قانونی استعمال کو روکنے کے لیے ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان اصلاحات سے جعلی شناختی کارڈ، غیر قانونی پاسپورٹ اور انسانی اسمگلنگ جیسے جرائم کی روک تھام ممکن ہوگی۔ وزیر داخلہ نے چیئرمین نادرا، ڈی جی پاسپورٹ، اور ٹیم کی محنت کو سراہا اور مختصر مدت میں اس انقلابی منصوبے کو عملی جامہ پہنانے پر مبارکباد پیش کی۔
پہلا مرحلہ:
ترجمان وزارت داخلہ کے مطابق پہلے مرحلے میں 10 سے 18 سال کے بچوں کی رجسٹریشن کی جائے گی۔ ان بچوں کے والدین یا قانونی سرپرست کو نادرا سینٹر پر اپنے ساتھ کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ اور بچے کا کمپیوٹرائزڈ پیدائشی سرٹیفکیٹ لانا ہوگا۔
اہم ہدایات:
نئے ب فارم میں بچے کی تصویر اور انگلیوں کے نشانات شامل ہوں گے۔
پرانے ب فارم کو مذکورہ عمر کے بچوں کے لیے ناقابل قبول قرار دیا گیا ہے۔
نئے ب فارم کے بغیر پاسپورٹ کی درخواست بھی جمع نہیں ہو سکے گی۔
فائدے:
یہ نظام نہ صرف بچوں کی شناختی معلومات کو محفوظ بنائے گا بلکہ پاکستان میں جرائم کی روک تھام کے لیے بھی ایک بڑا قدم ہوگا۔
تشکر نیوز: یہ اقدام بچوں کی حفاظت اور مستقبل کی منصوبہ بندی کے حوالے سے ایک انقلابی پیش رفت ہے، جس کا مقصد قومی اور بین الاقوامی سطح پر پاکستان کا مثبت تشخص اجاگر کرنا ہے۔