تشکر نیوز: کراچی: پارا چنار میں جاری کشیدہ صورتحال اور سڑکوں کی بندش کے خلاف کراچی میں مذہبی جماعت مجلس وحدت المسلمین (ایم ڈبلیو ایم) کی جانب سے مختلف مقامات پر دھرنے جاری ہیں۔ مظاہرین نے ایم اے جناح روڈ، شارع فیصل، نیشنل ہائی وے، یونیورسٹی روڈ، اور دیگر اہم شاہراہوں کو بند کر دیا ہے، جس سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
تھانہ نیو کراچی پولیس کی منشیات فروش کے خلاف کامیاب کارروائی
پولیس چیف کا بیان
کراچی پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو نے کہا ہے کہ پورے شہر کے نظام کو احتجاج کے نام پر مفلوج کرنا درست نہیں۔ انہوں نے دھرنوں کے دوران سڑکیں بند کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ اب تک نرمی برتی گئی تھی، لیکن اب پولیس سختی سے نمٹے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ سرکاری رٹ کو قائم کرنا ضروری ہے، اور کسی کو کارِ سرکار میں مداخلت کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
کمشنر کراچی کا موقف
کمشنر کراچی سید حسن نقوی نے دھرنے کے مرکزی مقام کا دورہ کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کی قیادت سے عوام کو درپیش مشکلات کے پیش نظر احتجاج مؤخر کرنے کی درخواست کی۔ انہوں نے کہا کہ شہری شدید اذیت سے گزر رہے ہیں، اور انہیں ریلیف فراہم کرنا ضروری ہے۔
دھرنوں کی وجوہات
مجلس وحدت المسلمین کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ یہ احتجاج پارا چنار کے عوام سے اظہارِ یکجہتی کے لیے ہے۔ پارا چنار میں سڑکوں کی بندش کے باعث اشیائے ضروریہ اور ادویات کی قلت پیدا ہو چکی ہے، جس پر مقامی افراد احتجاج کر رہے ہیں۔ ایم ڈبلیو ایم نے اعلان کیا ہے کہ ان کا احتجاج اس وقت تک جاری رہے گا جب تک پارا چنار کی سڑکیں کھول نہیں دی جاتیں اور حالات معمول پر نہیں آ جاتے۔
ترجمان کراچی پولیس کی وضاحت
کراچی پولیس چیف کے بیان پر وضاحت دیتے ہوئے ترجمان نے کہا ہے کہ دھرنے ختم کرانے کا بیان غلط فہمی کا نتیجہ ہے۔ پولیس چیف کا مقصد دھرنوں کا خاتمہ نہیں بلکہ ان کی ایسی ترتیب تھی جس سے ٹریفک کی روانی میں خلل نہ پڑے۔