امریکی استغاثہ کا چین کے ایجنٹ کے طور پر کام کرنے کے الزام میں یاؤننگ ‘مائیک’ سن کی گرفتاری

امریکی استغاثہ کا کہنا ہے کہ چین کی حکمران کمیونسٹ پارٹی نے امریکی ریاست کی سیاست پر اثر انداز ہونے کے لیے کیلیفورنیا میں ایک "ایجنٹ” کا استعمال کیا۔ ایف بی آئی نے 64 سالہ یاؤننگ ‘مائیک’ سن کو لاس اینجلس کے قریب چینو ہلز میں ان کے گھر سے گرفتار کیا، جہاں ان پر الزام ہے کہ وہ غیر ملکی حکومت کے ایجنٹ کے طور پر مقامی سیاست میں ملوث تھے۔
سپریم کورٹ کا ریاستی اداروں کی سیاسی مداخلت اور وزیرِاعظم کے قتل کیس پر اظہارِ تشویش

چینی ایجنٹ کے طور پر ملوث ہونے کے الزامات

امریکی محکمہ انصاف کے مطابق، یاؤننگ مائیک سن ایک سیاست دان کی انتخابی مہم کے منیجر اور قریبی ساتھی کے طور پر کام کر رہے تھے، جو 2022 میں مقامی عہدے کے لیے انتخاب لڑ رہے تھے۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے چینی شہری چن جون کے ساتھ مل کر سازش کی تھی۔ چن جون کو گزشتہ ماہ بیجنگ کے غیر قانونی ایجنٹ کے طور پر کام کرنے کے الزام میں جیل کی سزا سنائی گئی تھی۔

چینی حکومت کے اثر و رسوخ کی کوشش

امریکی اٹارنی مارٹن ایسٹراڈا کے مطابق، چینی حکومت نے مقامی سیاست دانوں کو تائیوان اور دیگر امور پر اثر انداز کرنے کی کوشش کی۔ چین تائیوان کو اپنے علاقے کا حصہ قرار دیتا ہے اور تائیوان پر قابو پانے کے لیے طاقت کے استعمال کو خارج از امکان نہیں سمجھتا۔

دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ 2022 کے آخر میں چن جون نے یاؤننگ مائیک سن کو ہدایت کی کہ وہ انتخابی نتائج پر ایک رپورٹ تیار کریں جو چینی حکومت کے عہدیداروں کو بھیجی جائے۔ چینی حکام نے سن کے کام کو سراہا تھا۔

امریکی قوانین کی خلاف ورزی

 

 

امریکی اٹارنی نے اس معاملے کو "انتہائی تشویش ناک” قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ اپنے اندرونی معاملات میں غیر ملکی مداخلت کو برداشت نہیں کرے گا۔ سن پر ایک غیر ملکی حکومت کے ایجنٹ کے طور پر کام کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے، جس کے تحت انہیں وفاقی جیل میں 10 سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔ انہیں امریکی قوانین کی خلاف ورزی کے الزامات کا سامنا بھی ہے، جس کے تحت 5 سال تک کی سزا ہو سکتی ہے۔

64 / 100

One thought on “امریکی استغاثہ کا چین کے ایجنٹ کے طور پر کام کرنے کے الزام میں یاؤننگ ‘مائیک’ سن کی گرفتاری

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!