اسلام آباد: اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات کے لیے اپنے دفتر اور گھر کو ہر وقت دستیاب قرار دیا۔ انہوں نے
دونوں فریقین سے اپیل کی کہ تلخیاں ختم کرکے ملکی مفاد میں افہام و تفہیم سے مسائل کا حل نکالا جائے۔
ڈسٹرکٹ سینٹرل پولیس کی منشیات فروش مافیا کے خلاف بڑی کامیاب کارروائی، تین ملزمان گرفتار
تشکر نیوز کے مطابق، ایاز صادق نے اپنے ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ وہ قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت نہ کرنے کی وجہ سعودی شوریٰ کے اسپیکر اور ان کے وفد کی میزبانی کو قرار دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سعودی وفد پاکستان میں پارلیمنٹ کے تعلقات کو مزید بہتر بنانے کی خواہش رکھتا ہے۔
اسپیکر نے کہا کہ کل قومی اسمبلی کے اجلاس میں جو ماحول پیدا ہوا، اس میں پاکستان تحریک انصاف کے شیر افضل مروت، مسلم لیگ (ن) کے رانا ثنااللہ اور خواجہ آصف کی گفتگو اہمیت کی حامل تھی۔ انہوں نے کہا کہ اسپیکر کا دفتر اور گھر سب اراکین کے لیے کھلا ہے، چاہے وہ حکومت سے ہوں یا اپوزیشن سے، تاکہ مذاکرات کے ذریعے مسائل حل کیے جا سکیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت اور اپوزیشن کو موسمیاتی تبدیلی، صوبائی خود مختاری اور دیگر اہم مسائل پر بھی بات چیت کرنی چاہیے۔ اسپیکر نے زور دیا کہ سیاسی استحکام کے لیے مذاکرات ضروری ہیں، اور وہ اس عمل میں مکمل تعاون فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں۔
خواجہ آصف نے قومی اسمبلی میں کہا کہ شیر افضل مروت کی بات "ٹھنڈی ہوا کا جھونکا” محسوس ہوئی، اور انہوں نے دھمکیوں کے بجائے مذاکرات کی اہمیت پر زور دیا۔ وزیراعظم کے مشیر رانا ثنااللہ نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات کے بغیر سیاسی استحکام ممکن نہیں اور جمہوری انداز میں مسائل کا حل نکالنا ہی واحد راستہ ہے۔
نتیجہ: اسپیکر ایاز صادق نے ایک بار پھر سیاسی قیادت کو دعوت دی ہے کہ وہ انا کے خول سے باہر نکل کر ملکی مفاد میں ایک میز پر آئیں اور مذاکرات کے ذریعے تمام مسائل کا حل نکالیں۔