شام کی عبوری حکومت کا آئین معطل کرنے کا اعلان، امریکا کی تنازع کے خدشات پر وارننگ

شام کی عبوری حکومت نے آئین اور پارلیمنٹ کو تین ماہ کے لیے معطل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے قانون کی حکمرانی قائم کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ عبوری حکومت کے ترجمان عبیدہ ارناوت نے کہا کہ عدالتی اور انسانی حقوق کمیٹی کے ذریعے آئینی ترامیم پیش کی جائیں گی اور شام کے عوام کے خلاف جرائم میں ملوث افراد کو قانون کے مطابق سزا دی جائے گی۔
عمران خان کی حکومت کو سول نافرمانی کی وارننگ، پارٹی قیادت پر ناراضی کا اظہار

عبیدہ ارناوت نے شامی سرکاری ٹیلی ویژن پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بشار الاسد خاندان کے نصف صدی پر محیط اقتدار کے خاتمے کے بعد شام میں مذہبی اور ثقافتی تنوع کا احترام کیا جائے گا۔

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اردن کے شاہ عبداللہ سے ملاقات میں شام کو محفوظ ملک بنانے اور اس دوران کسی نئے تنازع سے بچنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے شام کے عبوری دور میں امریکی حمایت کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ امریکا شام کو دہشت گردی کا اڈہ بننے سے روکنے کے لیے پرعزم ہے۔

شام میں عبوری حکومت نے بشار الاسد کے دور حکومت میں لاپتا ہونے والے افراد کی تلاش کے لیے واشنگٹن کے ساتھ تعاون کی پیشکش کی ہے، جن میں امریکی صحافی آسٹن ٹائس بھی شامل ہیں۔

شام کی سرزمین پر اسرائیلی اور ترک فوجی سرگرمیوں کے تناظر میں انٹونی بلنکن نے کہا کہ اسرائیل کے حالیہ فضائی حملے شامی فوج کے چھوڑے گئے سازوسامان کو غلط ہاتھوں میں جانے سے روکنے کی کوشش ہیں۔

عبوری حکومت نے انصاف کی فراہمی کے عزم کے تحت بشار الاسد کے متاثرین کے لیے انصاف کا وعدہ کیا ہے، جب کہ اقوام متحدہ کے مطابق شام میں خانہ جنگی کے دوران سنگین جرائم کے 4 ہزار سے زائد ملزمان کی خفیہ فہرست تیار کی جا چکی ہے۔

55 / 100

One thought on “شام کی عبوری حکومت کا آئین معطل کرنے کا اعلان، امریکا کی تنازع کے خدشات پر وارننگ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!