بچوں کے پارک پر غیرقانونی تعمیرات، سندھ ہائی کورٹ نے فریقین سے جواب طلب کرلیا

کراچی (تشکر نیوز) – سندھ ہائی کورٹ نے بچوں کے پارک پر غیرقانونی تعمیرات کے خلاف درخواست کی سماعت کے دوران قیوم آباد میں واقع پارک پر ہونے والی غیرقانونی تعمیرات کے حوالے سے پلاٹوں سے متعلق نوٹیفکیشن طلب کرلیا۔ درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ پارک کے رقبے پر غیرقانونی تعمیرات کی گئیں ہیں اور اس زمین پر پلاٹ بنا کر فروخت کر دیے گئے ہیں، جو کہ بچوں کے تفریحی پارک کی جگہ پر تجاوزات کے مترادف ہے۔

چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل نوید اشرف کا میری ٹائم سیکیورٹی ورکشاپ پر خصوصی پیغام

دوسری جانب، پلاٹ کے مالک کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ہائی کورٹ کے مقرر کردہ کمشنر ناظر کی رپورٹ آچکی ہے، جس میں تجاوزات کا ذکر نہیں کیا گیا۔ تاہم، درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ ناظر کی رپورٹ میں تجاوزات کی موجودگی کی نشاندہی کی گئی ہے، اور اس میں کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن (کے ایم سی) کے نوٹیفکیشن کا بھی ذکر کیا گیا ہے، جس کے تحت ان پلاٹوں کو بغیر لیز کے قرار دیا گیا ہے۔ اس نوٹیفکیشن کے مطابق یہ پلاٹس چائنا کٹنگ کے ذریعے فروخت کیے گئے ہیں۔

سندھ ہائی کورٹ نے اس معاملے میں پلاٹوں کی قانونی حیثیت کے حوالے سے کے ایم سی کا نوٹیفکیشن اور بلاک سی اور ڈی کے لے آؤٹ پلان کی تفصیلات طلب کر لی ہیں۔ عدالت نے فریقین کو 23 دسمبر تک جواب جمع کروانے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی ہے۔

 

 

عدالت کی جانب سے پلاٹوں کی حیثیت سے متعلق مزید معلومات طلب کی گئی، فیصلہ 23 دسمبر کو ہوگا۔

61 / 100

One thought on “بچوں کے پارک پر غیرقانونی تعمیرات، سندھ ہائی کورٹ نے فریقین سے جواب طلب کرلیا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!