تشکر نیوز: متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے مرکز بہادرآباد میں گلگت بلتستان کے وزیرِ اعلیٰ حاجی گلبر خان نے وفد کے ہمراہ آمد کی۔ وفد میں صوبائی وزراء حسین شاہ اور رحمت خلق بھی شامل تھے، جبکہ ایم کیو ایم کی جانب سے چیئرمین ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، ڈاکٹر فاروق ستار، نسرین جلیل، سید امین الحق، قائد حزب اختلاف سندھ اسمبلی علی خورشیدی و دیگر مرکزی رہنما ملاقات میں شریک ہوئے۔
اورنگی میں غیرقانونی تعمیرات کیخلاف آپریشن
ملاقات کے دوران گلگت بلتستان کے آئینی حقوق، خودمختاری اور وفاقی اداروں میں برابری کے حقوق پر بات چیت کی گئی۔ سینئر مرکزی رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے وزیرِ اعلیٰ گلبر خان اور ان کے وفد کو خوش آمدید کہا اور دونوں جانب سے مسلسل رابطے رکھنے کی اہمیت پر زور دیا۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ گلگت بلتستان کے آئین میں ترامیم کا مسودہ تیار کرنا ضروری ہے اور یہ علاقے بھی ایک خودمختار صوبہ بننے کا حق رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان ستائیسویں آئینی ترمیم میں مکمل تعاون فراہم کرے گی اور گلگت بلتستان کے عوام کو بھی برابری کے حقوق ملنے چاہئیں، خاص طور پر قومی مالیاتی کمیشن میں ان کا حصہ ہونا چاہیے۔
وزیرِ اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے اس موقع پر کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام کا دیرینہ مطالبہ ہے کہ انہیں بھی پاکستان کے دیگر صوبوں کی طرح حقوق ملنے چاہئیں۔ انہوں نے ایم کیو ایم پاکستان کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے گلگت بلتستان کے عوام کے حقوق کے لیے آواز اٹھائی اور کہا کہ مستقبل میں دونوں جماعتوں کے درمیان تعاون جاری رہے گا۔
اس ملاقات کے دوران وفاقی تعلیمی اداروں میں اساتذہ کی کمی کے مسئلے پر بھی گفتگو کی گئی، جس پر چیئرمین ایم کیو ایم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے جلد حل کی یقین دہانی کروائی۔ وزیرِ اعلیٰ گلگت بلتستان نے اس مسئلے پر ایم کیو ایم کی مدد کی اہمیت کو سراہا۔
ملاقات کے بعد مشترکہ پریس بریفنگ میں دونوں رہنماؤں نے مستقبل میں مزید تعاون کا عہد کیا اور گلگت بلتستان کے عوام کے حقوق کے لیے مشترکہ کوششوں کی اہمیت پر زور دیا۔ اس موقع پر ایم کیو ایم کی مرکزی کمیٹی کے اراکین بھی موجود تھے۔