سندھ حکومت کا محکمہ ٹرانسپورٹ کی زمینوں سے غیر قانونی قبضے ختم کرانے کا فیصلہ

کراچی: سندھ حکومت نے محکمہ ٹرانسپورٹ کی زمینوں پر غیر قانونی قبضوں کو فوری طور پر ختم کرنے کے لیے اقدامات شروع کر دیے ہیں۔ چیف سیکریٹری، آئی جی سندھ اور اینٹی انکروچمنٹ کی معاونت حاصل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ ان زمینوں کو خالی کرایا جا سکے۔ اس سلسلے میں سندھ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کے بورڈ کا 13واں اجلاس صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن کی زیر صدارت کراچی میں ہوا۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت بی ایم جی ایف پولیو اور سائیٹ بورڈ کے وفد سے اجلاس

اجلاس میں میئر سکھر ارسلان اسلام شیخ، سیکریٹری ٹرانسپورٹ اسد ضامن، سندھ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کے مینیجنگ ڈائریکٹر کمال دایو، ڈی آئی جی ٹریفک احمد نواز چیمہ سمیت دیگر ممبران نے شرکت کی۔ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ محکمہ ٹرانسپورٹ کی زمینوں سے غیر قانونی قبضے جلد ختم کیے جائیں گے اور اس ضمن میں متعلقہ اداروں سے تعاون حاصل کیا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ سرکاری اداروں کے دفاتر جن زمینوں پر بنائے گئے ہیں، ان کو نوٹسز جاری کیے جا چکے ہیں اور ان پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

اجلاس میں سندھ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کے 12ویں اجلاس کے منٹس کی منظوری دی گئی اور بورڈ کے سیکریٹری کی تعیناتی کا فیصلہ بھی کیا گیا۔ اس کے علاوہ عبدالستار ایدھی اورنج لائن بی آر ٹی پروجیکٹ کے دو مینیجمینٹ یونٹ کے کانٹریکٹ ملازمین کے کانٹریکٹس میں توسیع کی منظوری دی گئی۔

 

 

شرجیل انعام میمن نے مزید کہا کہ پیپلز بس سروس کا آغاز عوام کو مہنگائی کے اس دور میں ریلیف دینے کے لیے کیا گیا ہے۔ حکومت سندھ دیگر شہروں میں بھی بس سروس چلانے کا ارادہ رکھتی ہے اور اس میں سرمایہ کاری کرنے والے اسٹیک ہولڈرز کی حوصلہ افزائی کرے گی۔

56 / 100

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!