کراچی، 20 نومبر 2024:
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی صدارت میں پولیو کے خاتمے کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو، چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکریٹری آغا واصف، سیکریٹری صحت ریحان بلوچ، اور ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے انچارج ارشاد سوڈھر نے شرکت کی۔
پاپوش نگر میں نکاسی آب کی مین لائن کی تبدیلی کا کام مقررہ وقت سے قبل مکمل
وزیراعلیٰ سندھ نے پولیو کے بڑھتے ہوئے کیسز پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں 50 پولیو کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جن میں 13 کا تعلق سندھ سے ہے۔ رپورٹ ہونے والے کیسز شکارپور، کیماڑی، حیدرآباد، ضلع شرقی (گجرو)، سجاول، ملیر، جیکب آباد، میرپورخاص، سانگھڑ، اور گھوٹکی سے تعلق رکھتے ہیں۔
صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے بریفنگ میں بتایا کہ سندھ میں 5 سال سے کم عمر کے 10.6 ملین بچے ہیں، جن میں سے 321,323 بچے مسلسل نقل مکانی کر رہے ہیں۔ اب تک 69 فیصد بچوں کو مکمل ویکسین دی جا چکی ہے، جبکہ اکتوبر کی انسدادِ پولیو مہم کے دوران 10.635 ملین بچوں کو ویکسین دی گئی۔
وزیراعلیٰ کو آگاہ کیا گیا کہ 248,758 بچے ویکسین سے محروم رہ گئے، جن میں سے 43,227 انکاری کیسز ہیں، جبکہ 205,531 بچے مہم کے دوران گھروں میں موجود نہیں تھے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے چیف سیکریٹری کو ہدایت دی کہ انکاری کیسز کی نشاندہی والے علاقوں میں ڈی سی اور ایس ایس پیز کو بھیجا جائے۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ انسدادِ پولیو مہم میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ جو افسر مہم میں دلچسپی نہ لے، اسے عہدے سے ہٹا دیا جائے گا۔
عبدالرشید چنا
میڈیا کنسلٹنٹ، وزیراعلیٰ سندھ