تشکر نیوز: وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کو سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے اور ریاست کے خلاف مبینہ کارروائیوں پر حراست میں لے لیا گیا ہے۔ سرکاری نشریاتی ادارے پی ٹی وی نیوز کے مطابق، علی امین گنڈاپور پر سرکاری وسائل کے غلط استعمال اور غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزامات ہیں۔
شمالی وزیرستان میں فائرنگ کا تبادلہ، لیفٹننٹ کرنل اور 5 جوان شہید، 6 خوارج ہلاک
گنڈاپور کو خیبر پختونخوا ہاؤس سے گرفتار کیا گیا، اور ان کے خلاف کارروائی کا آغاز ریاستی قوانین کے تحت کیا جا رہا ہے۔
مزید برآں، اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس نے غیر قانونی اسلحہ اور شراب برآمدگی کیس میں علی امین گنڈاپور کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔ عدالتی سماعت کے دوران، جوڈیشل مجسٹریٹ مبشر حسین زیدی نے گنڈاپور کی مسلسل غیر حاضری پر انہیں آئندہ سماعت میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
یہ کیس 2016 میں اس وقت شروع ہوا جب اسلام آباد پولیس نے علی امین گنڈاپور کی گاڑی سے متعدد ہتھیار اور مبینہ طور پر شراب کی بوتلیں برآمد کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔ تاہم، گنڈاپور نے پولیس کے ان دعووں کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ لائسنس یافتہ ہتھیار لے کر سفر کر رہے تھے، اور شراب کی بوتل میں شہد تھا، جسے پولیس نے غلط طور پر ضبط کیا۔
عدالت نے کیس کی مزید سماعت 12 اکتوبر تک ملتوی کر دی ہے۔