پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں آج مندی کا رجحان دیکھا گیا اور بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس میں 600 سے زائد پوائنٹس کی کمی ہوئی۔
پی ایس ایکس ویب سائٹ کے مطابق دوپہر 12 بج کر 22 منٹ پر کے ایس ای-100 انڈیکس 622 پوائنٹس یا 0.76 فیصد کم ہو کر 81 ہزار 214 پر آگیا، جو گزشتہ روز 81 ہزار 850 پر بند ہوا تھا۔
قطر امیری بحریہ کا جہاز الخور کا دورہ کراچی اور دو طرفہ مشق اسد البحر میں شرکت
ای ایف جی ہرمیس پاکستان کے چیف ایگزیکٹو افسر رضا جعفری نے بتایا کہ مارکیٹ نے سرکاری تیل کی تلاش کرنے والی کمپنیوں کے حالیہ نتائج پر منفی ردعمل دیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ خودمختار پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) بھی ان خبروں پر دباؤ میں ہیں کہ حکومت ان کے معاہدوں پر نظرثانی کی خواہاں ہے۔
رواں ماہ کے اوائل میں حکومت نے کہا تھا کہ وہ آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں پر دوبارہ بات چیت کر رہی ہے تاکہ بجلی کے ’غیر پائیدار‘ نرخوں کا حل نکالا جائے۔
گزشتہ ہفتے وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری کا کہنا تھا کہ انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) سے متعلق عوام کو جلد خوشخبری سنائیں گے۔
اویس لغاری نے بتایا تھا کہ پہلے بھی آئی پی پیز پر کمیٹی کو تمام معلومات فراہم کی ہیں، آئی پی پیز سے متعلق عوام کو جلد خوشخبری دیں گے، ٹاسک فورس نے بجلی کے شعبے کا جائزہ مکمل کر لیا ہے۔