تشکر نیوز: کراچی پولیس، سندھ فارنزک سائنس لیبارٹری (SFDL) اور کراچی یونیورسٹی کے انٹرنیشنل سینٹر فار کیمیکل اینڈ بایولوجیکل سائنسز (ICCBS) کے تعاون سے ایک سیمینار اور عملی تربیت کا پروگرام منعقد کیا گیا، جس کا مقصد بڑے حادثات کے دوران پولیس اور دیگر اداروں کے کردار کو بہتر بنانا تھا۔
سعودی بحریہ کے وفد کا پاکستان نیوی کی قیادت میں کمبائنڈ ٹاسک فورس 150 کا دورہ
سیمینار میں ڈی آئی جی انویسٹی گیشن کراچی ذوالفقار علی مہر نے بتایا کہ کسی بھی بڑے حادثے کی صورت میں، آپریشنل اور تفتیشی پولیس ایس او پیز کے مطابق متاثرہ افراد کے ڈی این اے سیمپلز کو یقینی طور پر اکٹھا کرے گی۔ انہوں نے کراچی ایئرپورٹ پر ہوائی جہاز کے حادثے، نوری آباد بس حادثے اور دیگر واقعات کا ذکر کرتے ہوئے پولیس کی کوششوں کی تعریف کی۔
پولیس سرجن ڈاکٹر سمعیہ سید نے کہا کہ زنا اور دیگر مقدمات میں تفتیشی پولیس نے ڈی این اے سیمپلز کو مؤثر طریقے سے پروسیس کیا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ صرف سندھ پولیس کے یونٹ کی مدد سے 8000 سے زائد کرمنل کیسز کو حل کیا جا چکا ہے۔
ڈاکٹر فرزانہ شاہین، ڈائریکٹر ICCBS انسٹیٹیوٹ، کراچی یونیورسٹی، نے اعلان کیا کہ سندھ فارنزک و ڈی این اے لیب کو مکمل طور پر فعال کردیا گیا ہے، جبکہ ملیر میں ایک نئی لیبارٹری زیر تعمیر ہے۔
سیمینار اور تربیتی سیشن میں پولیس افسران، رینجرز، نیوی کی ملٹری پولیس، ریسکیو 1122، میڈیکولیگل لیڈی ڈاکٹرز اور کرائم سین کے اہلکاروں نے شرکت کی۔ شرکاء کو کرائیم سین کی حفاظت، سیمپلز کے جمع کرنے، لاشوں کو محفوظ بنانے اور دیگر امور پر عملی تربیت فراہم کی گئی۔