وفاقی حکومت کا ارسا ایکٹ میں ترمیم کا فیصلہ سندھ حکومت نے مسترد کردیا

وفاقی حکومت کا ارسا ایکٹ میں ترمیم کے فیصلے کو سندھ حکومت نے مسترد کردیا۔

تشکر نیوز کے مطابق ذرائع سندھ حکومت کا کہنا ہے کہ ارسا ایکٹ میں ہرقسم کی تبدیلی مخالفت کی جائے گی، پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نچار کھوڑو ارسا ایکٹ سے متعلق تحریک التوا سندھ اسمبلی میں پیش کریں گے۔

اہم قانون سازی کا فیصلہ، وزیر اعظم آج اتحادی جماعتوں کے اراکین پارلیمنٹ کو عشائیہ دیں گے

ذرائع کے مطابق کہ سندھ اسمبلی میں تمام پیپلز پارٹی اراکین ارسا ایکٹ میں ترمیم کی مخالفت کریں گے، وفاقی حکومت واٹر کارڈ 1991 ختم کرکے اختیارات اپنے پاس رکھنا چاہتے ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ نثار کھوڑو کی تحریک التوا کے دوران سندھ کابینہ کے اہم وزرا خطاب کریں گے۔

واضح رہے کہ 14 مارچ کو وزیر اعظم شہباز شریف نے ایک سابق وفاقی سیکرٹری کو انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) کا چیئرمین مقرر کر دیا تھا جس پر خدشہ ظاہر کیا جارہا تھا کہ یہ یکطرفہ فیصلہ صوبوں کو وفاق کے خلاف کھڑا کر سکتا ہے۔

اس فیصلے سے حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) اور صدر آصف علی زرداری کی جماعت پیپلزپارٹی کے درمیان دراڑ پیدا ہونے کا بھی امکان تھا کیونکہ اس کے نئے اسٹرکچر سے بظاہر ارسا کی آزاد حیثیت متاثر ہوتی ہے۔

وزیر اعظم شہباز شریف کے سیکریٹری اسد رحمان گیلانی کی جانب سے جاری کردہ ایک حکم نامے میں کہا گیا کہ وزیراعظم نے وفاقی حکومت کے 22ویں گریڈ کے ریٹائرڈ افسر ظفر محمود کو بطور چیئرمین انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

 

 

61 / 100

One thought on “وفاقی حکومت کا ارسا ایکٹ میں ترمیم کا فیصلہ سندھ حکومت نے مسترد کردیا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!