تشکر نیوز: پاکستان رینجرز (سندھ) اور ڈسٹرکٹ سینٹرل پولیس نے مشترکہ انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر نیو کراچی میں بڑی کارروائی کرتے ہوئے ڈکیتی اور راہزنی کی متعدد وارداتوں میں ملوث چار خطرناک ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے۔ گرفتار شدگان میں گینگ کا سرغنہ منہاج علی خان عرف مینو، مزمل ہاشمی عرف ببن، محمد طلحہ، اور محمد احسن عرف جادو شامل ہیں۔
مارگلہ نیشنل پارک سے تجارتی سرگرمیاں ختم کرنے کا کیس: نعیم بخاری، چیف جسٹس میں تلخ کلامی
دوران تفتیش، منہاج علی خان عرف مینو نے اپنے گینگ کے ساتھ کراچی کے مختلف علاقوں میں 60 سے زائد اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا۔ مئی 2024 میں، منہاج علی خان نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ پاور ہاؤس چورنگی، نیو کراچی میں ایک شہری کو ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر فائرنگ کر کے زخمی کیا۔ 24 جولائی 2024 کو، منہاج علی خان اور طلحہ نے نارتھ کراچی کے سیکٹر 2-SA میں ایک شہری سے گن پوائنٹ پر موبائل فون چھینا، جس کی سی سی ٹی وی فوٹیج سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔
28 مئی 2024 کو، مزمل ہاشمی اور محمد طلحہ نے گودھرا کالونی، نیو کراچی میں اسحاق ووڈ ورکس شاپ پر گن پوائنٹ پر 2 لاکھ 25 ہزار روپے لوٹ لئے۔ یہ واردات بھی سی سی ٹی وی کیمروں میں قید ہوئی اور سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔ تفتیش کے دوران یہ بھی انکشاف ہوا کہ ملزمان وارداتوں کے لئے اسلحہ زبیر نامی شخص سے 5000 روپے روزانہ کے عوض حاصل کرتے تھے۔
گرفتار ملزمان کو قانونی کارروائی کے لئے ڈسٹرکٹ سینٹرل پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ رینجرز نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ جرائم پیشہ عناصر کی اطلاع قریبی رینجرز چیک پوسٹ، رینجرز مددگار، یا ہیلپ لائن پر دیں، آپ کا نام صیغہ راز میں رکھا جائے گا۔