سابق ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی موت کا باعث بننے والے ہیلی کاپٹر حادثے کی حتمی انکوائری میں پتا چلا ہے کہ یہ حادثہ خراب موسم کے باعث پیش آیا۔
دنیا بھر میں 34 کروڑ 40 لاکھ بچے ہیٹ ویو سے متاثر
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق 63 سالہ ابراہیم رئیسی اور ان کے ساتھیوں کو لے جانے والا ہیلی کاپٹر شمالی ایران کے ایک پہاڑ پر گر گیا تھا جس کے نتیجے میں صدر اور ان کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان سمیت 7 افراد جاں بحق ہو گئے تھے، بعد ازاں ایران میں قبل از وقت صدارتی انتخابات کروائے گئے تھے۔
ریاستی نشریاتی ادارے اسلامک ریپبلک آف ایران براڈ کاسٹنگ (آئی آر آئی بی) نے اتوار کو رپورٹ کیا کہ مسلح افواج کے جنرل اسٹاف کے سپریم بورڈ کی حتمی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہیلی کاپٹر کے حادثے کی بنیادی وجہ موسم بہار میں خطے کے پیچیدہ موسمی اور ماحولیاتی حالات تھے۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ اچانک شدید دھند نمودار ہونے کے باعث ہیلی کاپٹر پہاڑ سے ٹکرا گیا۔
رپورٹ کے مطابق پرزوں اور سسٹمز میں تخریب کاری کے آثار موجود نہیں۔
یاد رہے کہ مئی میں ایران کی فوج نے بھی کہا تھا کہ انہیں اس حادثے میں مجرمانہ سرگرمی کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔
ایک سخت گیر سیاستدان ابراہیم رئیسی 2021 میں صدر منتخب ہوئے تھے۔
انہیں طویل عرصے سے ایران میں اعلیٰ ترین اتھارٹی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کا فطری جانشین سمجھا جاتا تھا۔