تشکر نیوز: پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں کے لیے افغان سرزمین کے استعمال کے ناقابل تردید شواہد دوبارہ منظر عام پر آگئے ہیں۔ افغان عبوری حکومت کے اقتدار میں آتے ہی افغان سرزمین عالمی دہشت گردوں کی پناہ گاہ بن گئی ہے، اور اس کی جانب سے دہشت گردوں کی پشت پناہی سے خطے اور عالمی امن کو شدید خطرات لاحق ہیں۔
عمران خان کے آکسفورڈ کے چانسلر کے انتخاب پر بین الاقوامی میڈیا نے سوال اٹھا دیا
حال ہی میں فتنتہ الخوارج کے سرغنہ نور ولی محسود اور مزاحم محسود کی افغانستان میں موجودگی کے ناقابل تردید شواہد سامنے آئے ہیں۔ ان شواہد میں بتایا گیا ہے کہ نور ولی محسود کو افغان حکومت کی طرف سے گاڑی اور اسلحے سمیت خصوصی سرکاری کارڈ جاری کیا گیا ہے، جس کے تحت اسے 2005 ماڈل کی فیلڈر گاڑی، ایک کلاشنکوف، اور ایک روسی ساخت کی کلاشنکوف رکھنے کی اجازت دی گئی ہے۔
اسی طرح، مزاحم محسود کو بھی افغان عبوری حکومت نے اسلحہ اور گاڑی کا پرمٹ جاری کیا ہے، جس کے تحت اسے ایک M4، ایک M16، اور دو کلاشنکوف رکھنے کی اجازت دی گئی ہے۔ ان شواہد سے ثابت ہوتا ہے کہ افغان عبوری حکومت دہشت گردوں کو افغانستان میں آزادانہ نقل و حرکت اور اسلحہ رکھنے کی اجازت دے رہی ہے، جس کی وجہ سے پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں کا سامنا ہے۔
پاکستان کی طرف سے افغان عبوری حکومت کو بار بار فتنتہ الخوارج کی افغانستان میں موجودگی کے ناقابل تردید شواہد فراہم کیے گئے، مگر افغان حکومت نے اس کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔ دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ افغان عبوری حکومت ان دہشت گردوں کو بارڈر پر ملٹری پوسٹ کے ساتھ رکھا جاتا ہے اور ضرورت پڑنے پر پاکستان میں دہشت گردی کے لیے ان کا فوری داخلہ ممکن بنایا جاتا ہے۔
یہ شواہد افغان عبوری حکومت کے دوغلے پن اور گھناؤنے کردار کو بے نقاب کرتے ہیں اور اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ افغان حکومت خارجی دہشت گردوں کو پاکستان میں دہشت گردی کی مکمل سہولت فراہم کر رہی ہے، جو عالمی اور خطے کے امن کے لیے شدید خطرہ ہے۔