تشکر نیوز: آکسفورڈ کے چانسلر کیلئےاپلائی کرنےپربرطانوی اخبار گارڈین میں بانی پی ٹی آئی کیخلاف ایک اورکالم لکھ دیا گیا۔ برطانوی اخبار نے بانی پی ٹی آئی کے آکسفورڈ یونیورسٹی کے انتخاب پر سوالات اٹھا دیئے۔ صحافی کیتھرین بینیٹ نے بانی پی ٹی آئی کے انتخاب کو آکسفورڈ جیسی یونیورسٹی کی روایات اور اخلاقی اقدار کے منافی قرار دے دیا۔
گارڈن ویسٹ میں کنویں میں گرنے سے 2 بچوں سمیت 3 افراد پھنس گئے، ریسکیو کارروائیاں جاری
اخبار کے مطابق بانی پی ٹی آئی کی بطور چانسلر نامزدگی آکسفورڈ کی خواتین کی توہین ہے کیونکہ وہ خواتین کے حقوق کے خلاف سرگرم طالبان کے حمایتی ہیں۔ اس کے علاوہ بانی پی ٹی آئی نے ماضی میں خواتین کے لباس کو خواتین کے ساتھ ہونے والے حراسگی کے واقعات کا ذمہ دار ٹھہرایا اور زیادتی کی وجہ قرار دیا۔ برطانوی اخبار گارڈین نے بانی پی ٹی آئی کو اینڈریو ٹیٹ سےتشبیہ دی جو سوشل میڈیا انفلوئنسرہے اور اکثر خواتین سے متعلق متنازع بیانات دیتےرہتے ہیں۔ بانی پی ٹی آئی کا آکسفورڈ یونیورسٹی کا الیکشن لڑنا آکسفورڈ کی خواتین گریجویٹس کی توہین ہے۔ دی گارڈین اخبار نے لیڈی ایلش انجیولینی کو آکسفورڈ یونیورسٹی کے لیے بہترین امیدوار اور ایک اثاثہ قرار دیا ہے۔ اخبار کے مطابق لیڈی ایلش انجیولینی ایک غیر سیاسی اور انتہائی قابل احترام امیدوار ہیں۔ اخبار نے لیڈی ایلش انجیولینی کے اعلان کہ اگر وہ چانسلر بنی تو وہ یونیورسٹی کو غریب طلباء کے لیے مزید قابل رسائی بنائیں گی کو بھی اجاگر کیا۔
برطانوی اخبار نےبانی پی ٹی آئی کو طالبان دوست بھی قرار دیا اور سوال اٹھایا کہ کیاطالبان دوست شخص کاچانسلر آکسفورڈ یونیورسٹی انتخاب درست ہوسکتا ہے- اخبارنےبانی پی ٹی آئی کااسامہ بن لادن کو شہید قرار دینا بھی موضوع بحث بنایا اور اسے عالمی انسداد دہشت گردی بیانیے کے منافی قرار دیا۔ اخبار کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے کابل سے امریکہ، برطانیہ اور اتحادی افواج کے انخلاء کے بعد طالبان کو "غلامی کی زنجیریں توڑنے” پر افغان طالبان کو مبارکباد بھی دی۔ گارڈین کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے اسامہ بن لادن کو دہشت گرد کہنے سے بھی انکار کر دیا تھا۔ اخبار نے بانی پی ٹی آئی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لکھا کہ بانی پی ٹی آئی کے چانسلر بننے کی سب سے زیادہ خوشی شاید طالبان اور ان کیلئے ہمدردانہ جذبات رکھنے والوں کو ہی ہو۔
اخبار کے مطابق آکسفورڈ یونیورٹی کے چانسلر کی مدت ایک دہائی کےلئےہوتی ہے اور چانسلر کو پورے سال خود کو دستیاب رکھنا ہوتا ہے۔ بانی پی ٹی آئی کو14 سال سزا ہوچکی اور وہ جیل میں ہیں ایسی صورت میں وہ خود کو کیسے دستیاب کر سکیں گے۔ اخبار نے استہزائیہ انداز میں تجویز دی کہ بانی پی ٹی آئی کے انتخاب کی صورت میں انکی نمائندگی کیلئے آکسفورڈ کی تقریبات میں انکی تصویر یا کرکٹ بلے سے کام چلایا جاسکتا ہے۔ اخبار نے چین کی طرف سے ایغورمسلمانوں کے ساتھ روا سلوک کے باوجود بانی پی ٹی آئی کی چین کی حمایت پر بھی تنقید کی۔ اخبار نے بانی پی ٹی آئی کےآزادی اظہارسےمتعلق متنازع بیانات کو یونیورسٹی روایات کیخلاف قرار دیا۔ اس سے قبل ڈیلی میل نے بھی خان کی چانسلر شپ کی امیدواری پر سنگین سوالات اٹھائے تھے اور برطانیہ بانی پی ٹی آئی کو "ڈسگریسڈ” سابق وزیر اعظم جیسے لقب سے تشبیہ دی تھی۔ ایسی شدید تنقید اور بانی پی ٹی آئی کو یونیورسٹی کے چانسلر کے انتخاب کیلئے ناموزوں قرار دینے سے بانی پی ٹی آئی کی کامیابی کےامکانات کو شدید دھچکا لگا ہے۔