کینیڈا: مقامی خواتین کی سی آئی اے کے تجرباتی مقام کی تلاش کیلئے لڑائی جاری

مقامی خواتین کا ایک گروپ کینیڈا کے شہر مونٹریال کے ایک سابق ہسپتال میں بلڈوزر کو روکنے کی امید کر رہا ہے جس کے بارے میں ان کا خیال ہے کہ وہ وہاں سے سی آئی اے کے نصف صدی پرانے تجربے کے باعث لاپتا ہونے والے بچوں کے بارے میں سچائی جان سکتی ہیں۔

کراچی میں سنگدل ماں نے ہسپتال کے واش روم میں بچے کو جنم دیا، بچہ دم توڑ گیا

تشکر اخبار میں شائع خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے پچھلے دو سال میک گل یونیورسٹی اور کیوبیک حکومت کی طرف سے تعمیراتی منصوبے میں تاخیر کی کوشش میں گزارے ہیں، مانٹریال کے جنوب مغرب میں واقع کاہناوک کی موہاک کمیونٹی سے تعلق رکھنے والی 85 سالہ سماجی کارکن کاہینتینا نے کہا وہ ہمارے بچوں کو لے گئے اور ان کے ساتھ مختلف تجربات کیے۔

کارکنان آرکائیوز اور شہادتوں پر انحصار کر رہے ہیں جن سے پتا چلتا ہے کہ اس جگہ بچوں کی بے نشان قبریں موجود ہیں جنہیں پہلے ایک پڑوسی نفسیاتی ہسپتال رائل وکٹوریہ ہسپتال اور ایلن میموریل انسٹی ٹیوٹ میں رکھا گیا تھا۔

یاد رہے کہ 1950 اور 1960 کی دہائیوں میں پرانے نفسیاتی انسٹی ٹیوٹ کی سخت دیواروں کے پیچھے امریکی سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی نے ایم کے الٹرا نامی انسانی تجربات کے پروگرام کو فنڈ فراہم کیا۔

سرد جنگ کے دوران اس پروگرام کا مقصد لوگوں کو مؤثر طریقے سے برین واش کرنے کے لیے طریقہ کار اور ادویات تیار کرنا تھا، برطانیہ، کینیڈا اور امریکا میں تجربات کیے گئے جن میں لوگوں کو، جن میں مونٹریال کے مقامی بچے بھی شامل ہیں، کو الیکٹرو شاکس، ہالوسینجینک ادویات، اور حسی محرومی کا نشانہ بنایا گیا، کاہینتینا نے بتایا کہ وہ ہمیں مٹانا چاہتے تھے۔

مقامی حقوق کی تحریک کی ایک سرکردہ شخصیت نے اس لڑائی کو (اپنی) زندگی کی سب سے اہم لڑائی قرار دے دیتے ہوئے کہا کہ ہم جاننا چاہتے ہیں کہ انہوں نے ایسا کیوں کیا اور اس کا ذمہ دار کون ہے؟

اسنائفر ڈاگس

2022 میں ماؤں نے سائٹ پر یونیورسٹی کے ایک نئے کیمپس اور ریسرچ سینٹر پر کام معطل کرنے کا حکم نامہ حاصل کیا تھا جس کی مالیت 87 کروڑ ڈالر تھی۔

ساتھی کارکن 52 سالہ کویٹیو، 52 نے کہا کہ انہوں نے وکیلوں کے بغیر خود ہی کیس پر بحث کرنے پر اصرار کیا کیونکہ کوئی بھی ہمارے لیے نہیں بولتا، پچھلی موسم گرما میں اس پراپرٹی کی وسیع اور خستہ حال عمارتوں کی تلاش کے لیے سونگھنے والے کتوں اور خصوصی تحقیقات ٹیم کو لایا گیا تھا، وہ کھدائی کے لیے دلچسپی کے تین شعبوں کی نشاندہی کرنے میں کامیاب ہوئے تھے۔

لیکن، میک گل اور حکومت کی سوسائٹی کیوبیکوز ڈیس انفراسٹرکچر کے مطابق وہاں سے کوئی انسانی باقیات دریافت نہیں ہوئی، موہاک ماؤں نے یونیورسٹی اور سرکاری انفراسٹرکچر ایجنسی پر الزام لگایا کہ انہوں نے ماہرین آثار قدیمہ کو منتخب کرکے ایک معاہدے کی خلاف ورزی کی جنہوں نے تلاش کی اور پھر اپنا کام بہت جلد ختم کردیا، ماؤں کے ساتھ کام کرنے والے ماہر بشریات فلپ بلوئن کہتے ہیں کہ انہوں نے اپنے آپ کو ان جرائم کی تحقیقات کی قیادت کرنے کا اختیار دیا جو ممکنہ طور پر ان کے اپنے ملازمین نے ماضی میں کیے تھے۔

 

 

اگرچہ اس ماہ کے شروع میں ان کی اپیل خارج کر دی گئی تھی لیکن انہوں نے اپنی لڑائی جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا ہے، لوگوں کو تاریخ کو جاننا چاہیے تاکہ یہ اپنے آپ کو نہ دہرائے۔

55 / 100

One thought on “کینیڈا: مقامی خواتین کی سی آئی اے کے تجرباتی مقام کی تلاش کیلئے لڑائی جاری

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!