بی این اے کا سربراہ سرفراز بنگلزئی 70 ساتھیوں سمیت قومی دھارے میں شامل بلوچوں کا خون بلوچوں کے ہاتھوں ہی کروایا جارہا ہے، سرفراز بنگلزئی

بلوچستان(ڈیسک رپورٹر تشکُّر نیور )بلوچستان نیشنل آرمی (بی این اے) کے سربراہ سرفراز بنگلزئی اپنے 70 ساتھیوں سمیت قومی دھارے میں شامل ہوگئے۔ کہتے ہیں ہم نے محسوس کیا کہ یہاں قومیت اور اس سرزمین کیلئے کوئی جنگ نہیں ہورہی بلکہ چند لوگ صرف اپنے ذاتی مفادات کیلئے عام معصوم بلوچوں کو مار رہے ہیں، بلوچوں کا خون بلوچوں کے ہاتھوں ہی کروایا جارہا ہے۔

کوئٹہ میں نگران وزیراطلاعات جان اچکزئی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سرفراز بنگلزئی نے کہا کہ میرا تعلق ضلع مستونگ کے علاقے اسپلنجی سے ہے، 1991ء سے لے کر 2009ء تک میں محکمہ خوراک میں سرکاری ملازم رہا، 2009ء میں چند لوگوں کے بہکاوے میں آکر اپنے ساتھیوں سمیت مسلح جدوجہد میں شامل ہوا، اس دوران میں نے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیا۔

سرفراز بنگلزئی کا کہنا ہے کہ اپنے قریبی ساتھیوں، رشتہ داروں اور دو بیٹے بھی قربان کئے، جب ہم نے یہ سمجھا کہ میں بلوچ حقوق کیلئے جدوجہد کررہا ہوں اس تحریک میں عبادت سمجھ کر حصہ بنا لیکن ہمیں پتہ چلا اور اردگرد نظر دوڑائی یہاں پر صرف چند لوگ عیش و عشرت کی زندگی گزار رہے ہیں اور تمام تنظیمیں بھی بھتہ خوری، منشیات فروشوں، لوگوں کے اغواء برائے تاوان، بیرون ممالک کے فنڈز لے کر عیش و عشرت کی زندگی گزار رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ تمام چیزیں دیکھ کر ہم نے محسوس کیا کہ یہاں قومیت اور اس سرزمین کیلئے کوئی جنگ نہیں ہورہی بلکہ چند لوگ صرف اپنے ذاتی مفادات کیلئے عام معصوم بلوچوں کو مار رہے ہیں، بلوچوں کا خون بلوچوں کے ہاتھوں ہی کروایا گیا اور اب بھی جاری ہے ان تمام سازشوں میں خاص کر ہمسایہ ملک بھارت کا ہاتھ ہے۔

سرفراز بنگلزئی کا یہ بھی کہنا ہے کہ کالعدم علیحدگی پسند تنظیمیں بلوچ ماؤں بہنوں کو اپنے مقاصد کیلئے استعمال کررہی ہیں، ان تمام چیزوں کو دیکھ کر ہم نے اس تحریک سے علیحدگی کا فیصلہ کیا ہے، آج میں اور میرے 70 ساتھی قومی دھارے میں شامل ہورہے ہیں۔

اس موقع پر نگران وزیراطلاعات جان اچکزئی نے کہا کہ دشمنوں کے علم میں ہے کہ پاکستان کی ترقی کا راستہ بلوچستان سے جاتا ہے، اس لئے بھارت بلوچستان میں حالات کو خراب کرنے کیلئے دہائیوں سے کوششیں کررہا ہے لیکن اب تک بلوچستان کے ذی شعور عوام کو ان سازشوں کا بخوبی علم ہوا ہے اور وہ قومی دھارے میں شامل ہورہے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ گلزار امام شنبے کے بی این اے سے علیحدگی کے بعد ڈپٹی کمانڈر سرفراز بنگلزئی بی این اے کے کمانڈر بن گئے تھے لیکن انہیں بھی احساس ہوا کہ دشمن کی سازش کیا ہے وہ ہماری دھرتی کو جلانا چاہتا ہے، مکار دشمن کے مذموم مقاصد بے نقاب ہوچکے ہیں۔

جان اچکزئی نے مزید کہا کہ ہماری سرزمین کے بیٹے کو بھارت کے مکروہ عزائم کا علم ہونے کے بعد قومی دھارے میں شامل ہونے کا سیدھا راستہ بھی مل گیا ہے، اس سلسلے میں بی این اے کے کمانڈر 70 ساتھیوں سمیت قومی دھارے میں شامل ہونے آئے ہیں، ریاست کی جانب سے انہیں خوش آمدید کہتا ہوں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!