متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے ر ہنما فاروق ستار نے کہا ہے کہ پنجاب کو بجلی کے بلوں میں ریلیف دینا ووٹ بینک بڑھانے کے لیے صرف ایک سیاسی کھیل ہے۔
ٹرک ڈرائیور یوٹیوب چینل سے لاکھوں روپے کمانے لگا
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فاروق ستار کا کہنا تھا کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافے سے روز مرہ کی اشیا مہنگی ہو رہی ہیں اور لوگوں کو اس بات پر مجبور کیا جارہا ہے کہ وہ خودکشی کرنے پر مجبور ہوجائیں۔
رہنما ایم کیو ایم نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں کو ساتویں آسمان سے اوپر لے جایا جارہا ہے، اس کا براہ راست اثر ہر چیز کی قیمت پر پڑے گا، انہوں نے کہا کہ روز مرہ کی اشیا ہوں یا دوسری کوئی ضروری اشیا وہ سب مہنگی ہو رہی ہیں۔
فاروق ستار کا کہنا تھا کہ مہنگائی لوگوں کو اس بات پر آمادہ کر رہی ہے کہ وہ خودکشی کرنے پر مجبور ہوجائیں، اسٹریٹ کرائم کے علاوہ ان کے پاس کوئی چارہ نہ ہو یا پھر وہ ملک ریاست آئین و قانون کے خلاف بغاوت کریں اور ملک حکومت ریاست سے لا تعلق ہو کر آئین قانون سے لا تعلق ہو کر سڑکوں پر جاکر بیٹھ جائیں۔
رہنما ایم کیو ایم نے مزید کہا کہ اتنی بے بسی اتنی ڈھٹائی کہ چلو بلوں میں تو کمی نہیں کررہے لیکن بلوں کی قیمتیں جہاں تھیں وہی پر تو رہنے دیں، فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ کے نام پر 3 سے پانچ 5 روپے کا اضافہ ’اونٹ کی کمر پر آخری تنکا ہے‘ اور اس سے جو تھوڑا بہت استحکام تھا میرے خیال میں یہ بھی ختم ہوگیا ہے۔
فاروق ستار نے کہا کہ اب انتشار، افراتفری، انارکی، طوائف الملوکی کے علاوہ مجھے مستقبل کا کوئی منظر نامہ نظر نہیں آتا۔
انہوں نے کہا کہ اس ملک کے جو پالیسی ساز ادارے ہیں، چاہے پارلیمان ہو منتخب نمائندے ہوں یا حکومت اور حکومت کے ساتھ جڑے ریاستی ادارے سب نے اب اگر ہوش کے ناخن نہ لیے تو کراچی کی سڑکوں پر واضح طور پر چند دنوں یا چند مہینوں میں نظر آنے والا انتشار، انارکی اور طوائف الملوکی سب ٹھاٹھ کو بہا لے جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ 3 سے 5 روپے کے فیول چارجز ایڈجسمنٹ میں اضافے نے صبر کا پیمانہ لبریز کردیا ہے۔
فاروق ستار نے کہا کہ ہم سے 3 سے 5 روپے اضافی لے رہے ہیں جبکہ پورے ملک کی ڈسکوز پر 31 پیسے کم کیے گئے ہیں، اگر ہماری کراچی کی صنعتوں پر یہ 3 سے 5 روپے کے فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ لگ رہے ہیں تو اس کا مطلب یہ واضح طور پر رہائشیوں اور صنعتوں لوگوں کے لیے پیغام ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں قسطوں میں کیوں قتل کیا جارہا ہے ایک ساتھ نوٹیفکیشن دیں کہ کراچی میں آئندہ کے لیے تمام صنعتوں کو بند کیا جاتا ہے۔
رہنما ایم کیو ایم نے کہا کہ اگر پنجاب میں کراچی کی قیمت پر چند لاکھ لوگوں کو روزگار فراہم کیا جائے گا تو اس سے پاکستان کی قسمت کتنی کھل جائے گی؟ ملک کی شرح نمو (جی ڈی پی) کی رفتار کتنی بڑھ جائے گی؟ 60 فیصد ٹیکس دینے والا شہر، 4 ہزار ارب کی آمدن ملکی خزانے میں جمع کرانے والے شہر کو 40 ارب کی خیرات دے رہے ہیں۔
فاروق ستار نے مزید کہا کہ اگر وزیر اعلٰیٰ مریم نواز کہہ رہی ہیں کہ وہ 14 روپے کم کرکے 200 سے 500 یونٹس استعمال کرنے والے صارفین کو رعایت دے رہی ہیں تو یہ سارا سیاسی کھیل اپنا ووٹ بینک مضبوط کرنے کے لیے ہے، ہم بھی پاکستان کے شہری ہیں اور پاکستان کا آئین یہاں بھی اتنا ہی نافذ ہوتا ہے جتنا کہیں اور ہوتا ہے۔