شاہ محمود قریشی: عمران خان کی سیاسی حقیقت کو تسلیم کیے بغیر سیاسی استحکام ممکن نہیں، بلوچستان میں امن مذاکرات سے ہوگا

تشکرنیوز: پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ عمران خان، جو پی ٹی آئی کے بانی ہیں، ایک ناقابلِ نظرانداز سیاسی حقیقت ہیں اور ملک میں سیاسی استحکام اسی صورت میں ممکن ہے جب ان کی سیاسی حقیقت کو تسلیم کیا جائے۔ قریشی نے یہ بات کوٹ لکھپت جیل لاہور میں 9 مئی کے پرتشدد واقعات سے متعلق اپنے خلاف درج مقدمات میں ضمانت کی درخواست پر سماعت کے دوران صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

ارشد ندیم کے لیے اب تک کون کون سے انعامات کا اعلان کیا جا چکا ہے؟

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وہ گزشتہ 40 سال سے سیاست میں ہیں اور ان کے خلاف 39 سال تک کوئی مقدمہ درج نہیں ہوا، مگر حالیہ سالوں میں ان کے خلاف درجنوں مقدمات سامنے آئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی سیاسی حقیقت کو نظرانداز کرنا ملک میں سیاسی استحکام کی راہ میں رکاوٹ بن سکتا ہے۔

قریشی نے نواب اکبر بگٹی کے حوالے سے کہا کہ ان کے ساتھ جو کچھ ہوا، وہ ظلم تھا۔ انہوں نے کہا کہ بگٹی پاکستان مخالف نہیں تھے اور 75 سال سے غداری کے سرٹیفکیٹ بانٹنے کا سلسلہ بند ہونا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ محمود اچکزئی جمہوری سوچ رکھنے والے شخص ہیں اور جمہوری و آئینی سوچ رکھنے والا شخص غدار نہیں ہوسکتا۔

 

 

سابق وزیر خارجہ نے بلوچستان میں امن کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہاں امن کا راستہ مذاکرات کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ قریشی نے آخر میں پیرس اولمپکس میں گولڈ میڈل جیتنے پر ارشد ندیم کو مبارکباد دی اور ان کی کامیابی کو سراہا۔

57 / 100

One thought on “شاہ محمود قریشی: عمران خان کی سیاسی حقیقت کو تسلیم کیے بغیر سیاسی استحکام ممکن نہیں، بلوچستان میں امن مذاکرات سے ہوگا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!