تشکر نیوز: اٹلی کی اورینٹل یونیورسٹی آف نیپلز کے چانسلر، پروفیسر رابرتو توتولی نے آئی بی اے کی دعوت پر کراچی کا دورہ کیا، جو اٹلی کے قونصل خانے کی کوششوں کا نتیجہ ہے، جس کا مقصد پاکستان اور اٹلی کی جامعات کے درمیان تعاون کو فروغ دینا اور طلبہ کے وفود کے تبادلے کے لیے مواقع فراہم کرنا ہے۔
کراچی پولیس کرائم سین یونٹ کے لیے نئی وردیوں اور جدید آلات کی تقسیم
اورینٹل یونیورسٹی آف نیپلز نے کراچی یونیورسٹی کے ساتھ 2022 میں اشتراک عمل کا معاہدہ کیا تھا، جبکہ آئی بی اے کے ساتھ بھی طویل مدتی شراکت داری قائم ہے۔ پروفیسر توتولی عربک اسٹڈیز، اسلامی تاریخ، اور عربک قرآنی خطاطی میں مہارت رکھتے ہیں۔ اورینٹل یونیورسٹی میں اردو زبان اور ثقافت کا ایک ڈپارٹمنٹ بھی موجود ہے۔
اس دورے کے دوران، اطالوی قونصل جنرل، ڈینیلو جیورڈانیلا نے بھی آئی بی اے اور کراچی یونیورسٹی کے وائس چانسلرز سے ملاقات کی، جس میں تعاون اور اشتراک عمل کے مزید امکانات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
سندھ اور بلوچستان سے تعلق رکھنے والے طلبہ کے لیے اٹلی میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کا رجحان بڑھ رہا ہے، اور تقریباً 600 طلبہ گریجویٹ، پوسٹ گریجویٹ، اور ڈاکٹریٹ پروگرامز میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔
اطالوی ہائر ایجوکیشن کا نظام 144 اداروں پر مشتمل ہے، جن میں زیادہ تر پبلک سیکٹر یونیورسٹیاں ہیں۔ دنیا کی قدیم ترین یونیورسٹیوں میں بھی اٹلی کی چار یونیورسٹیاں شامل ہیں، جیسے یونیورسٹی آف بلونیا (1088)، یونیورسٹی آف پاڈوا (1222)، فیڈریکو ٹو یونیورسٹی آف نیپلز (1224)، اور یونیورسٹی آف سینا (1240)۔
گزشتہ چند سالوں میں اٹلی میں پاکستانی طلبہ کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، کیونکہ اٹلی کی معروف یونیورسٹیاں انگریزی میں ڈگری پروگرامز پیش کرتی ہیں، جس کی وجہ سے اٹلی اعلیٰ تعلیم کے لیے ایک مقبول مقام بن گیا ہے۔
اطالوی اور پاکستانی یونیورسٹیوں کے درمیان تبادلے خاص طور پر نیچرل سائنسز، انجینئرنگ، میڈیسن، اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں ہوتے رہے ہیں۔ پروفیسر توتولی کے دورے سے دونوں ممالک کے تعلیمی اداروں کے درمیان مزید اشتراک اور تعاون کو فروغ ملے گا، جبکہ اطالوی قونصل خانے کا مقصد سندھ میں اطالوی زبان اور اٹلی میں اردو زبان کو فروغ دینا ہے۔