سرکاری بجلی کمپنیوں کے بورڈز تحلیل کرنے کی راہ میں حائل قانونی رکاوٹ ختم، آرڈیننس جاری

وفاقی حکومت نے سرکاری اداروں کے بورڈ ارکان کو ہٹانے کے لیے قانونی پیچدگیاں دور کرتے ہوئےکابینہ کی منظوری کے بعد سرکاری ملکیتی اداروں سے متعلق ترمیمی صدارتی آرڈیننس 2024 جاری کردیا گیا جس کے بعد سرکاری بجلی تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) کے بورڈز کو تحلیل کرنے کی راہ بھی ہموار ہوگئی۔

سرکاری بجلی کمپنیوں کے بورڈز تحلیل کرنے کی راہ میں حائل قانونی رکاوٹ ختم، آرڈیننس جاری

 

’تشکر نیوز‘ کی رپورٹ کے مطابق صدر مملکت آصف علی زرداری کی منظوری کے بعد وزارت قانون و انصاف نے آرڈیننس کا اطلاق فوری طور پر کردیا۔

آرڈیننس کے تحت وفاقی حکومت کو بورڈز ارکان کو ہٹانے کا اختیار ہوگا، وفاقی حکومت بورڈ نامینیشن کمیٹی کی سفارش پر بورڈ ارکان کو ہٹاسکے گی، اس کے علاوہ سرکاری اداروں کے بورڈ ارکان کی کارکردگی کو بھی جانچا جائے گا۔

جمہوریہ چیک میں ٹرین حادثہ: 4 افراد ہلاک، 20 زخمی

 

آرڈیننس کے تحت بورڈ نامینیشن کمیٹی بورڈ ارکان کی کارکردگی کا جائزہ لے گی اور جانچ پڑتال کرے گی، کارکردگی کی بنیاد پر وفاقی حکومت کو بورڈ ارکان کو ہٹانے کی سفارش کی جائے گی۔

آرڈیننس کےذریعے بورڈزکی تحلیل میں حائل قانونی رکاوٹیں اور پیچیدگیاں دور ہوگئی ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بجلی کے نو سرکاری تقسیم کار کمپنیوں کے بورڈ تحلیل کرکے نئے بورڈز تشکیل دیئےجائیں گے۔

60 / 100

One thought on “سرکاری بجلی کمپنیوں کے بورڈز تحلیل کرنے کی راہ میں حائل قانونی رکاوٹ ختم، آرڈیننس جاری

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!