وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین دوستی کے لازوال رشتے میں بندھے ہیں۔
دورہ چین سے قبل جاری پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ مجھے خوشی ہے کہ آج ہم اپنے دیرینہ دوست کے دورے پر جارہے ہیں، اس میں کوئی شک نہیں کہ چین کی پاکستان کے ساتھ لازوال دوستی ہے، ہم ایک دوسرے پر اعتماد کرتے ہیں، ہم ایک خاندان کی طرح گفتگو کرتے ہیں، چین پاکستان کا ایک ایسا دوست ہے جس کی کوئی دوسری نظیر نہیں ملتی۔
پاکستان اور چین دوستی کے لازوال رشتے میں بندھے ہیں، وزیراعظم
انہوں نے کہا کہ خلیجی برادر ممالک بھی ہمارے پر اعتماد دوست ہیں لیکن چین کے ساتھ ہمارا ہمسائے کا تعلق ہے جو 75 سال پر محیط ہے، چین نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا غیر مشروط ساتھ دیا چاہے طوفان ہو یا جنگ، چین نے پاکستان کا ساتھ ایسے دیا جس طرح ایک بھائی دوسرے بھائی کا ساتھ دیتا ہے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے پچھلے دور میں چین اور پاکستان کی دوستی دوسرے مرحلے میں شامل ہوئی اور سی پیک کے ذریعے پاکستان میں نواز شریف نے بطور وزیر اعظم تقریبا 39 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اہتمام کیا، اس کے نتیجے میں پاکستان میں بے پناہ خوشحالی آئی اور سب سے بڑا سنگین مسئلہ بجلی کا، جس کی وجہ سے اندھیرے چھائے ہوئے تھی، صنعتیں دم توڑ چکی تھیں، چین کے تعاون کے ساتھ نواز شریف کے دور کے دوران بجلی کے اندھیرے ختم ہوگئے ، اس سے پاکستان کے مخالفین کے پیٹ میں بہت بل پڑے لیکن ہمین اس سے گھبرانا نہیں چاہیے۔
کراچی: حیدر آباد سلنڈر دھماکے کے مزید 4 زخمی دم توڑ گئے
انہوں نے کہا ہمارا یہ دورہ اس دوستی کی ایک اور اونچی سمت متعین کرے گا اور اس میں سی پیک کو ہم نئے دور میں داخل کریں گے جسے میں سی پیک فیز 2 کا نام دیتا ہوں، اس میں بزنس ٹو بزنس جو تعلقات ہیں اس میں بے پناہ بہتری لانے کی کوشش کی جائے گی اور اسی طرح حکومت ٹو حکومت میں جو بڑے منصوبے ہیں اس پر بھی گفتگو کریں گے.
شہباز شریف نے بتایا کہ میں چین کے صدر شی جن پنگ، جن کی ماہرانہ قیادت کی وجہ سے چین دنیا کی ایک بڑی طاقت بن گیا، کی لیڈر شپ کا دل سے معترف ہوں، انہوں نے پاکستان اور چین کی دوستی نا صرف ہمالیہ نما بنائی بلکہ اسے سمندروں سے گہرا کردیا، اس میں مٹھاس کا وہ رنگ بھرا جو شہد سے بھی زیادہ میٹھا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میرے وزرا میری معاونت کریں گے اور مجھے یقین ہے کہ ہم صدق دل سے چینی لیڈر شپ کے ساتھ گفتگو کریں گے اور نئے معاہدے عمل میں آئیں گے، ہم مائنز، مینرلز، انفارمیشن ٹیکنالوجی کے معاملات پر بات چیت کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم چین کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے کشمیر کے عوام کے لیے آواز اٹھائی اور کشمیری بھائیوں کی حمایت کی، پاکستان چین کے تمام معاملات کے حوالے سے حمایت کی چاہے وہ ون کنٹری ٹو سسٹم ہو، ہانگ کانگ ہو، تائیوان ہو جس کو پاکستان چین کا اٹوٹ انگ سمجھتا ہے، ان معاملات میں پاکستان چین سے متفق ہے اور اس کا ساتھ دیتا ہے۔
شہباز شریف نے اپیل کی کہ عوام ہمارے اس دورے کی کامیابی کے لیے دعا کریں اور یہ دورہ پاک چین دوستی کو مزید گہرا کرنے کے لیے مددگار ثابت ہو اور پاکستان کی ترقی اور کوشحالی کے لیے ایک انقلاب کی حیثیت رکھتا ہو۔